• Sterling, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

نیٹو علاقائی حالات میں خلل ڈالنے میں چین کو جواز کے طورپر استعمال نہ کرے، ترجمان چینی وزارت خارجہتازترین

July 10, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے نیٹو کے چین کو بدنام کرنے اور الزام تراشی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو ایشیا بحر الکاہل میں اپنی موجودگی اور علاقائی صورتحال میں خلل ڈالنے کی کوشش میں چین کو جواز کے طور پر پیش نہ کرے۔

چینی ترجمان لین جیان نے یہ بات یومیہ پریس بریفنگ میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کے چین سے متعلق حالیہ بیان پر ایک سوال کے جواب میں کہی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹولٹن برگ نے سربراہ اجلاس سے قبل پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ نیٹو کی عالمی شراکت داری سربراہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے،جیسا ہم نے یوکرین میں دیکھا جو ہماری سلامتی کا علاقائی نہیں عالمی مسئلہ ہے۔ بحرہند و بحرالکاہل میں اپنے دوستوں کے ساتھ ملکر کام کرنا ضروری ہے۔ روس، ایران، عوامی جمہوریہ کوریا اور چین کے خلاف مزاحمت کے لیے آسٹریلیا، جنوبی کوریا، جاپان اور نیوزی لینڈ کے ساتھ یوکرین اور دیگر موضوعات پر تعاون کے موضوع پر نیٹو میں تبادلہ خیال کیا جائےگا۔

ترجمان لین جیان نے کہا کہ سرد جنگ اور دنیا کے سب سے بڑے فوجی بلاک کی حیثیت سے نیٹو ایک طرف خود کو ایک علاقائی دفاعی اتحاد قرار دیتا ہے اور دوسری طرف اپنی متعین حدود سے تجاوز کرکے اپنے مینڈیٹ میں توسیع کررہا ہے اور محاذ آرائی کو ہوا دیکر عالمی سطح پر غنڈہ گردی کررہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نیٹو کی نام نہاد سلامتی اکثر دوسروں کے عدم تحفظ پر قائم ہوتی ہے اور یہ جو کچھ کرتا ہے اس سے دنیا اور خطوں کی سلامتی خطرےمیں پڑجاتی ہے۔

ترجمان نے چین کو عالمی امن میں ایک قوت ، عالمی ترقی میں حصہ دار اور عالمی نظم و نسق کا محافظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین بحران ، عالمی اور علاقائی سلگتے مسائل پر چین کے معروضی اور منصفانہ موقف اور تعمیری کردارکو عالمی برداری نے وسیع پیمانے پر تسلیم کیا ہے۔

انہون نے نیٹو پر زور دیا کہ وہ چین سے متعلق درست تصور قائم کرے، سرد جنگ کی ذہنیت اور زیرو سم نکتہ نگاہ سے چھٹکارا حاصل کرے، سلامتی پر خوف پھیلانے اور خیالی دشمن بنانے سے گریز کرے اجتماعی دفاع کے نام پر خصوصی اتحاد بنانا بند کرے اور عالمی امن، استحکام اور ترقی میں تعمیری کردار ادا کرے۔