بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نورڈ اسٹریم پائپ لائنز کو نقصان پہنچانے والے دھماکوں کی بامقصد، غیر جانبدارانہ اور پیشہ ورانہ تحقیقات کرانا اور ذمہ داروں کو سزا دینا ضروری ہے۔
ترجمان وانگ وین بن نے یہ بات روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی جانب سے غیر ملکی میڈیا کو دھماکوں کے بارے میں تفصیلات معلوم کرنے کے مطالبے کے جواب میں کہی جن کا انکشاف امریکی صحافی سیمورہرش نے کیا تھا۔
وانگ نے سرحد پار بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں کے طور پر پائپ لائنز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دھماکوں نے عالمی توانائی کی منڈی اور حیاتیاتی ماحول پر سنگین منفی اثرات مرتب کیے ہیں جبکہ اس نے بین الاقوامی برادری کی جانب سے سرحد پار بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
وانگ نے کہا کہ ان دھماکوں کے فوراً بعد امریکہ اور دیگر مغربی میڈیا کی جانب سے خبروں کی رپورٹنگ کی ایک آگ بھڑک اٹھی تھی جس میں مبینہ ذمہ داروں کے بارے میں یکطرفہ قیاس آرائیوں کا غلبہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہرش کی تفصیلی تحقیقات پر مبنی تازہ ترین رپورٹ شائع ہوئی تو آزادی، پیشہ ورانہ مہارت اور انصاف پسندی پر فخر کرنے والے میڈیا ادارے مجموعی طور پر خاموش تھے۔
وانگ نے ہرش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 1972 سے 1979 تک جب ہرش نیو یارک ٹائمز کے لیے ایک تحقیقاتی صحافی کے طور پر کام کر رہے تھے تو اخبار نے ان کی لکھی ہوئی ہر چیز شائع کی۔ اگر تمام نہیں تو اس کی زیادہ تر خبریں صفحہ اول پر شائع ہوتی تھیں۔
واشنگٹن پوسٹ نے بھی ان کے کیریئر کی پیروی کی اور دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ قبل ان کے بارے میں ایک طویل میگزین مضمون شائع کیا۔
تاہم کسی بھی اخبار نے اب تک اس کی پائپ لائن کی خبر کے بارے میں ایک لفظ بھی شائع نہیں کیا اور یہاں تک کہ ہرش کی رپورٹنگ بارے وائٹ ہاؤس کی تردید کا حوالہ بھی نہیں دیا گیا۔
وانگ نے کہا کہ کیا واقعی مغربی میڈیا نورڈ اسٹریم دھماکے کے پیچھے سچ کی پرواہ نہیں کرتا ؟ یا کچھ اور ہو رہا ہے؟ وہ درحقیقت کیا جانتے ہیں؟ کیا وہ کچھ چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ میرے خیال میں کوئی بھی حقیقی بامقصد، غیر جانبدار اور پیشہ ور میڈیا سچ بتا نا چا ہے گا۔