ٹوکیو(شِنہوا)جاپان کی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) نے 2011 کے فوکوشیما ڈائیچی جوہری پاور پلانٹ کی تباہی سےجنوب مغربی ضلع اویٹا میں کھمبیوں کی پیداواری کمپنی شی ایتامشروم کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے طورپر اسے تقریباً 40کروڑ20لاکھ ین (تقریباً 27 لاکھ ڈالر) ادا کیے ہیں۔
اویٹا پریفیکچر شی ایتاکے ایگریکلچرل کوآپریٹوز نےرواں ہفتے کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ اس کا ساحلی انتظامی ضلع میں 966 شی ایتاکے مشروم پروڈیوسرز پر مشتمل تنازعہ کے متبادل حل کے لیے 24جنوری کوپلانٹ کی منتظم کمپنی ٹیپکو کے ساتھ سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔
شی ایتاکےمشروم پروڈیوسرز نے جولائی 2019 میں ہرجانے کے طور پر 2.6 ارب ین کا مطالبہ کیا تھا ،کمپنی کا دعویٰ تھا کہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی خشک کھمبیوں کی قیمت، جو حادثے سے قبل 4ہزار ین فی کلو گرام سے تجاوز کر گئی تھی،2011 جوہری حادثے کے نتیجے میں اسکی ساکھ کوپہنچنے والےنقصان کی وجہ سے 2013 میں یہ واپس2ہزار427 ین تک گر گئی تھی۔
درخواست میں شامل مشرکہ ملکیتی کمپنی کے سابق سربراہ یوشی ہائیڈ ایبے نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "زراعت، جنگلات اور ماہی گیری کی صنعتوں سے وابستہ افراد کے لیے شہرت کو نقصان پہنچنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ صارفین اس حقیقت کو سمجھیں کہ پروڈیوسرز بہت مشکلات سے گزرے ہیں۔"