ولادیووسٹاک ، روس(شِنہوا) روس کے مشرق بعید کے علاقوں میں چینی زبان تیزی سے مقبول ہو رہی ہے کیونکہ زیادہ تر روسی نوجوان چینی زبان سیکھ رہے ہیں۔
روسی فار ایسٹرن فیڈرل یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر لیو چھونگ ینگ نے چینی زبان سیکھنے سے متعلق ہونے والی ایک تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چینی زبان سے متعلقہ ٹیلنٹ کی مانگ معیشت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تیزی سے بڑھ رہی ہے اور کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لینے والے طلبا کی تعداد میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں نومبر تک 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایک روسی اخبار آرگومینٹس اینڈ فیکٹس کے اندازے کے مطابق 2022 میں روس میں چینی زبان سے متعلقہ ٹیلنٹ کی مانگ میں 55 فیصد اضافہ ہوگا۔
روس کی جاب سرچ ویب سائٹ سپر جاب کی رپورٹ کے مطابق انگریزی کے بعد چینی دوسری سب سے زیادہ مقبول غیر ملکی زبان ہے جس کی روزگار مارکیٹ خاص طور پر تجارت، پروکیورمنٹ، ترجمہ اور فروخت سے متعلق ملازمتوں میں طلب بڑھ رہی ہے۔
روس اور چین کے درمیان قریبی اقتصادی اور ثقافتی تعلقات میں بھی چینی بولنے والے ٹیلنٹ کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔