بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے چین میں تعینات 42 سفیروں سے بیجنگ کےعظیم عوامی ہال میں اسناد وصول کیں۔
چینی صدر کو سفارتی اسناد پیش کرنے والے سفیروں میں سنگاپور کے تان ہائی چھوان، اٹلی سے ماسیمو امبروسیٹی، متحدہ عرب امارات کے حسین الحمادی، نکاراگوا کے مائیکل کیمبل، یوکرین کے پاولو ریابکین، ایران کے محسن بختیار، گریناڈا کے ایان جے مارشل، تیونس کے عادل الرابی، کیوبا کے البرٹو بلانکو سلوا، بیلجیئم کے برونو اینجلیٹ، زیمبیا کے ایون زیولو، سویڈن کے پراگسٹسن، بوسنیا اور ہرزیگوینا کے سینیسا برجان، پولینڈ کے جیکب کوموچ، کویت سے جیسم ابراہیم النجم ، ایکٹوریل گنی کے ماریشیو ایپکوا اوباما، لکسمبرگ کے رولینڈ ریلینڈ، ایکواڈور کی ماریا سولاد کورڈووا، ہونڈورکے سلواڈور مونکاڈا آذربائیجان کے بنیاد حسین نوف ، تنزانیہ کے خامس ایم عمر، کینیا کے ولی بیٹ، کوسٹاریکا کے الفریڈو اورٹونو وکٹری، جمیکا کے آرتھر ولیمز، الجزائر کے قیض سلیمانی، رومانیہ کے ڈین ہوریا میکسیم، ملائیشیا کے نارمن بن محمد، پاکستان کے خلیل الرحمن ہاشمی،سیرالیون کے ابو بکر کریم، مشرقی تیمور کے لورو ڈی سلوا ہورتا ، بیلاروس کے چارویاکو علیا اسکندر ، افغانستان کے اسد اللہ بلال کریمی، لاؤس کے سومفون سیچلیونے، بولیویا کے ہیوگو سیلس، جاپان کے کاناسوگی کین جی، بلغاریہ کے آندرے تہوف، جزائر سولومن کے بیریٹ سالاتو، فجی کے رابرٹ لی، برکینا فاسو کے داؤدا بیٹی ، جمہوریہ چیک کے مارٹن ٹامکو، آسٹریلیا کے اسکاٹ ڈیوار اور آرمینیا کے واہ گیورگیان شامل تھے۔
اسناد وصول کرنے کے بعد چینی صدر شی نے سفیروں سےخطاب کیا۔
چینی صدر نے سفیروں سے کہا کہ وہ اپنے ریاستی رہنماؤں اور عوام کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پہنچائیں۔ چین دوسرے ممالک کے عوام کے ساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور برابری و باہمی فائدے کی بنیاد پر دیگر ممالک کے عوام سے دوستی کو گہرا کرنے اور باہمی فائدہ مند تعاون وسیع کرنے اور دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے سفیر چین کے بارے میں جامع آگاہی حاصل کریں گے اور تعاون کا رشتہ مضبوط بنانے اور دوطرفہ تعلقات میں رابطے کا پل تعمیر کرنے کا کام کریں گے جبکہ چینی حکومت سفیروں کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں تعاون اور سہولت فراہم کرے گی۔