نانجنگ(شِنہوا)چین میں اس سال کی پہلی ششماہی تک قابل تجدید توانائی کی مجموعی نصب شدہ صلاحیت 1 ارب 32 کروڑ کلوواٹ تک پہنچ گئی ہےجو پہلی بار کوئلے سے حاصل توانائی سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔
چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر سوژو میں 5 سے 7 ستمبر تک منعقدہ 2023 کے توانائی منتقلی کے بین الاقوامی فورم سے خطاب کرتے ہوئے چین کی قومی توانائی انتظامیہ کےسربراہ ژانگ جیان ہوا نے کہا کہ پچھلی دہائی کے دوران چین نے اپنی توانائی کی کھپت کے ڈھانچے کو مسلسل بہتر کرتے ہوئے توانائی کی بچت میں اضافہ کیا ہے جبکہ جانوروں کی باقیات سے حاصل توانائی کی کھپت میں ملک کا حصہ 2012 میں 9.7 فیصد سے بڑھ کر 2022 میں 17.5 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
چین نےبجلی کی فراہمی اور ماحولیاتی آلودگی سے پاک بجلی کی پیداوارکے لیے دنیا کا سب سے بڑا نظام بنا رکھا ہے اوروہ پانی اور ہوا سے بجلی کی پیداوار سمیت فوٹو وولٹک ،بائیو ماس اور زیر تعمیرجوہری توانائی سے بجلی کی پیداورکے لحاظ سے کئی سالوں سے دنیا میں سرِفہرست ہے۔