دبئی (شِنہوا) کوپ 28 میں چینی وفد کے سربراہ ژاؤ ینگ من نے کہا ہے کہ پیرس معاہدے کے تحت پہلا عالمی اسٹاک ٹیک سے عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمنٹنے میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔
چین کے نائب وزیر حیاتیات اور ماحولیات ژاؤ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ عالمی اسٹاک ٹیک نے عالمی برادری کو ایک مضبوط اور مثبت پیغام دیا ہے جو ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
کوپ 28، یا موسمیاتی تبدیلی بارے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی) کے فریقوں کی کانفرنس کا 28 واں اجلاس متحدہ عرب امارات میں اتفاق رائے کو اپنانے ہوئے ختم ہوگیا جس میں عالمی اسٹاک ٹیک، موسمیاتی فنڈنگ، ماحولیاتی تغیر سے ہونے والے نقصانات کی تخفیف اوران سے نمٹنے کے لیے اقدامات اور نقصان سمیت دیگر موضوعات کا احاطہ کیا گیا ۔
ژاؤ نے کہا کہ کوپ 28 ماضی کا خلاصہ پیش کرکے مستقبل کی رہنمائی کرتا ہے اور یہ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمنٹنے پر ایک اہم کانفرنس ہے جس میں پیرس معاہدے کے تحت پہلا عالمی اسٹاک ٹیک شامل ہے۔
ژاؤ نے کہا کہ چین اس کانفرنس کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ چینی صدر شی جن پھنگ کے نمائندہ خصوصی اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چینی نائب وزیراعظم ڈینگ شوئے شیانگ نے ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ اور گروپ آف 77 اور چائنہ لیڈرز سمٹ میں شرکت کی اور چین کی تجاویز، کثیر الجہتی کے فروغ ،ماحول دوست اور کم کاربن اخراج پر مبنی تبدیلی کا عمل تیز کرنے اور عملی اقدامات پر زور دیاجس سے کانفرنس کی کامیابی کو مضبوط سیاسی تحریک ملی۔