• Portland, United States
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

پودوں کی افزائش کے ہنر کی قلت غذائی تحفظ کیلئے سنگین خطرہ ہے،تحقیقتازترین

June 11, 2024

کنیبرا(شِنہوا) آسٹریلیا کی قومی سائنس ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ پودوں کی افزائش کیلئے ہنر مند سائنسدانوں کی کمی سے عالمی غذائی تحفظ کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او) ، کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی اور نیوزی لینڈ کی لینکن یونیورسٹی کی جانب سے شائع ہونے والی مشترکہ تحقیق کے مطابق کہ پودوں کی افزائش کیلئے مہارت رکھنے والے افراد کی کمی سے دنیا بھر میں غذائی تحفظ پرسنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

پلانٹ بریڈنگ پودوں کی خصوصیات کو تبدیل کرنے والی  ایک سائنس ہے جو ان  کی جینیاتی صلاحیت بڑھا نے میں مدد گار ہے۔ یہ پیداوار میں غذائیت کا معیار بہتر بنانے کیلئے استعمال کی جاتی ہے اور جانوروں اور انسانوں کے ساتھ   ایندھن اور فائبر کے لیے خوراک کی عالمی پیداوار کو تقویت دیتی ہے۔

نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ پودوں کی افزائش میں مہارت کی کمی کچھ عرصے سے بڑھ رہی ہے، زرعی، فائبر اور فیڈ کی پیداوار کی موجودہ سطح کو برقرار رکھنے کے لیے فوری طور پر اس پر توجہ دی جانی چاہیے۔

سی ایس آئی آر او کے مطالعہ کی مرکزی مصنف لوسی ایگن نے  کہا ہے کہ پودوں کی افزائش کی اعلی  مہارت رکھنے والی ایک پوری نسل ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ رہی ہے جبکہ  یونیورسٹی گریجویٹ مالیکیولربیالوجی سمیت پلانٹ سائنس کے دیگر شعبوں پر توجہ دے رہے ہیں جس سے خلا پیدا ہو گیا ہے۔

اس کمی کے  سنگین اثرات ہو سکتے ہیں جن میں عالمی غذائی تحفظ اور آسٹریلیا سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک کی معیشتوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔

تحقیق میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس کمی کو پورا کرنے اور  نجی شعبے کی  اس شعبے میں شمولیت بڑھانے کیلئے دنیا بھر میں  پودوں کی افزائش کی تربیت کے مراکز قائم کئے جائیں۔