بیجنگ(شِنہوا)چین سے تعلق رکھنے والے ایک مفرورجسکا خاندانی نام لیوہے،کو 11 سال تک فرار رہنےکے بعد انڈونیشیا سے واپس چین بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بات چین کی وزارتِ عوامی تحفظ نے جمعرات کو بتائی۔لیو پر اپریل 2010 سے دسمبر 2012 تک سرمایہ کاری کے فرضی منصوبے بنا کر اور عوام سے دھوکہ دہی کے ذیعے غیر قانونی طور پر بھاری رقم اکٹھی کرنے کا شبہ تھا۔
لیو 2013 کے اوائل میں انڈونیشیا فرار ہو گیا تھا۔ اسی سال مارچ میں چین کے شمالی اندرون منگولیا خود مختار علاقے کے جونگار باینر کےمحکمہ عوامی تحفظ کی جانب سے لیو کی حرکات کی تحقیقات کے لیے مقدمہ درج کرایا۔
نومبر2014 میں انٹرپول نے لیو کو مفروراشتہاری مجرم قراردیا۔
لیوکوانڈونیشیا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔