گوانگژو(شِنہوا) چینی اور غیر ملکی محققین نے مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ اولمکیسیپٹ نامی ایک نئی دوا آنتوں کی سوزش کی بیماری(آئی بی ڈی) کی معتدل اور شدید السرٹیو کولائٹس کے علاج میں موثرہے، جو اس بیماری کے علاج کا ایک نیا آپشن ہے۔
دائمی سوزش کی بیماریوں کے ایک گروپ کے طور پر آئی بی ڈیز میں بنیادی طور پر السرٹیو کولائٹس اور نظام ہضم کی بیماریاں شامل ہیں۔ ان بیماریوں کے بار بار حملہ آور ہونے کو ابھی تک پوری طرح سے نہیں سمجھا جاسکا۔ انٹر لیوکن-6(آئی ایل-6) کو ان بیماریوں کی اہم وجہ سمجھا جاتاہے۔
آئی بی ڈیز کے علاج کے لیے اس وقت استعمال ہونے والی ادویات زیادہ موثر ثابت نہیں ہوئیں، اس لیے علاج کی حکمت عملی یہ ہے کہ علامات کو کنٹرول کیا جائے اور ادویات کے استعمال سے ان کا تدارک کیاجائے۔
اولمکیسیپٹ نامی نئی اور ملکی سطح پر تیارہ کردہ ایک حل پذیر فیوژن پروٹین ہے جو صرف آئی ایل-6 کی ٹرانس سگنلنگ کو روک سکتی ہے۔ سن یات سین یونیورسٹی کے فرسٹ ایفیلئیٹڈ ہسپتال (ایف اے ایچ ) کے محققین کی قیادت میں مشرقی ایشیا کے 22 ہسپتالوں اور تحقیقی مراکز کے محققین کی مشترکہ ٹیم نے کلینکل ٹرائلز کے دوسرے مرحلہ کے دوران ایک بے ترتیب، ڈبل بلائنڈ اور پلیسبو کنٹرولڈ تحقیق کی۔
ایف اے ایچ سے ٹیم کے رکن ژانگ شینگ ہونگ نے بتایا کہ فروری 2018 سے شروع ہونے والی اس تحقیق میں فعال السرٹیو کولائٹس سے متاثرہ 91 بالغ مریضوں کو شامل کیا گیا ، جن کی اوسط عمر 41 سال تھی۔انہیں تقریباً مساوی تعداد کے تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور 12 ہفتوں کے لیے بالترتیب 600 ملی گرام یا 300 ملی گرام پلیسبو کی خوراک کے ساتھ اولمکیسیپٹ انجیکشن کے ذریعے دی گئی۔
نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ 600 ملی گرام کی خوراک کے ساتھ اولمکیسیپٹ نے معتدل اور شدید السرٹیو کولائٹس کے مریضوں میں نمایاں بہتری آئی۔