بیجنگ(شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ چین کے صدر شی جن پھنگ کے قازقستان اور تاجکستان کے دورے دونوں ممالک کیساتھ چین کے تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔
ترجمان ماؤ ننگ نے ان دوروں کے بارے میں میڈیا بریفنگ میں کہا کہ قازقستان چین کا دوست پڑوسی اور جامع تزویراتی شراکت دار ہے، 32 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد چین قازقستان تعلقات نے مستحکم رفتار کیساتھ ترقی کی ہے، تجارت ،معیشت،سرمایہ کاری،رابطوں،توانائی ،ثقافت اور عوامی تبادلے کے شعبوں میں تعاون نمایاں رہا ہے۔
انہو ں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اچھے پڑوسیوں کے طور پردوستی اور باہمی سود مند تعاون کی مثال قائم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال صدر شی نے شی آن اور بیجنگ میں صدرقاسم جومارت توکایف سے دو بار ملاقات کی۔ ماؤ نے کہا کہ دونوں صدور نے چین قازقستان تعلقات کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کیا اور چین قازقستان تعاون کی تیز رفتار ترقی کے سنہری دور کی طرف رہنمائی کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کا قازقستان کا یہ پانچواں دورہ ہوگا۔ دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ صدر توکایف سے بات چیت کریں گے ، ان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات، کلیدی شعبوں میں تعاون اور علاقائی و بین الاقوامی منظرنامے پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ صدر شی جن پھنگ سرکاری تقریبات میں شرکت کریں گے جن میں استقبالیہ تقریب، دستخط کی تقریب ، استقبالیہ ضیافت اور دیگر سائیڈ ایونٹس شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاجکستان چین کا دوست ہمسایہ اور جامع تزویراتی شراکت دار ہے، حالیہ برسوں میں صدر شی اور صدر امام علی رحمان کی تزویراتی رہنمائی میں چین اور تاجکستان کے تعلقات نے مضبوط رفتار برقرار رکھی ہے ، دونوں ممالک نے سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کیا ہے، نتیجہ خیز بیلٹ اینڈ روڈ تعاون، ثقافتی اور عوامی تبادلے کو گہرا کیا ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی امور میں قریبی تعاون کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں دونوں صدور نے مشترکہ مستقبل کیساتھ چین اور تاجکستان کی کمیونٹی کی تعمیر کا اعلان کیا تھا جو دائمی دوستی، یکجہتی اور باہمی فائدے پر مشتمل ہوگی۔ صدر شی جن پھنگ کا پانچ سال بعد تاجکستان کا یہ دوسرا سرکاری دورہ ہوگا۔ دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ صدر رحمان سے دوطرفہ تعلقات، کلیدی شعبوں میں تعاون اور علاقائی و بین الاقوامی منظرنامے پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے اور چین تاجکستان تعلقات کی ترقی کے لیے نئے منصوبے بنائیں گے۔ ماؤ کے مطابق دونوں صدور مشترکہ طور پر مختلف سائیڈ ایونٹس میں شرکت کریں گے۔ چین اس دورے کے ذریعے تاجکستان کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد کو مزید بڑھانے، اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو گہرا کرنے، لوگوں کے دلوں کو قریب لانے، دوطرفہ تعلقات کی ترقی کو نئی رفتار دینے اور ہماری جامع تزویراتی شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے کا خواہاں ہے۔