• Redford, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

صدر شی کاوسطی ایشیا کا دورہ علاقائی تعاون اور ترقی کیلئے اہم ہے،چینی وزیر خارجہتازترین

July 07, 2024

بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ صدر شی جن پھنگ کا حال  ہی میں اختتام پذیر ہونیوالا وسطی ایشیا کا دورہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی ترقی کی سمت متعین کرنے،علاقائی ممالک کیساتھ چین کےخوشگوار ہمسائیگی پر مبنی تعلقات کو گہرا کرنےاور پڑوسی ممالک کے درمیان مشترکہ مستقبل کیساتھ برادری کی تعمیر کی خاطر خواہ ترقی کو فروغ دینے کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔

وانگ یی جو  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن بھی ہیں، نے ان خیالات کا اظہار آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 24 ویں اجلاس میں شی جن پھنگ کی شرکت اور قازقستان اور تاجکستان کے سرکاری دوروں کے  حوالے سے پریس بریفنگ کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی نے ایس سی او کی سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس کیساتھ ساتھ ایس سی او پلس میٹنگ میں شرکت کی اور نشاندہی کی کہ ایس سی او تاریخ عدل اور انصاف کی درست سمت میں کھڑی ہے  جو دنیا کیلئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے ایس سی او جسے نئے حالات اور چیلنجز کا سامنا ہے، پر زور دیا کیا کہ وہ سلامتی کو یقینی بنائے،ترقیاتی حقوق کا تحفظ کرے ، یکجہتی اور باہمی اعتماد،امن اور سکون ،خوشحالی اور ترقی ،اچھے پڑوسی اور دوستی کیساتھ ساتھ عدل اور انصاف کا  حامل ایک مشترکہ گھر بنانے کی کوشش کرے۔

قازقستان کے دورے پر بریفننگ دیتے ہوئے وانگ نے کہا دونوں ممالک کے سربراہان نے  مشترکہ مستقبل پر مبنی چین قازقستان برادری کی تعمیر  کے اپنے مضبوط سیاسی عزم کا اعادہ کیا  اور دو طرفہ تعلقات کے نئے  سنہری 30 سال  کے آغاز کے لیے نئے منصوبے بنائے۔

انہوں نے کہا کہ چین قازقستان کے ساتھ دوستی کیلئے اپنے عزم،تعاون کو معاشرے کے  تمام  طبقات  تک  بڑھانے،دونوں ممالک کے اہم مفادات سے متعلقہ معاملات پر باہمی تعاون جاری  رکھنے کے عزم اور دونوں ممالک کی طرف سے اپنے ترقیاتی اہداف کے  حصول  کے اعتماد کے وعدوں پر ثابت قدم ہے۔

شی جن پھنگ کے تاجکستان کے دورے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے وانگ یی نے کہا کہ چینی صدر نے نئے دور کے آغاز سے اب تک تاجک صدر امام علی رحمان سے 15 مرتبہ ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار شی کے سرکاری دورے کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین اور تاجکستان کے درمیان نئے دور میں تعاون پر مبنی  جامع  تزویراتی  شراکت داری  اور ایک اعلی نقطہ آغاز سے مشترکہ مستقبل پرمبنی ایک کمیونٹی کی مشترکہ تعمیر کے قیام کا اعلان کیا۔

وانگ نے کہا کہ تاجک صدر امام علی رحمان کئی مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ چین تاجکستان کا عظیم ہمسایہ ہےجبکہ  اس بار شی کا دورہ تاجکستان اور چین کے تعلقات میں ایک اور اہم سنگ میل ہے۔  

وانگ نے کہا کہ شی جن پھنگ کے تاجکستان کے سرکاری دورے کے دوران انہوں نے نہ صرف صدر امام علی رحمان کے ساتھ چین کے تعاون سے پارلیمنٹ کی عمارت اور سرکاری عمارت کے افتتاح میں شرکت کی بلکہ امام علی رحمان کو غیر ملکیوں کے لیے چین کے سب سے بڑے سرکاری اعزاز  فرینڈشپ میڈل  سے بھی نوازا۔

وانگ یی نے کہا کہ آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے دوران شی جن پھنگ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور دیگر غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ  دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔  

وانگ یی نے کہا کہ مختلف ممالک کے رہنماؤں نے چین کی طرز حکمرانی کے تجربے سے سیکھنے اور اپنے ممالک کی جدید یت کے عمل کو تیز کرنے کی امید ظاہر کی۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر تمام ممالک نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل کرتے ہیں اور  تائیوان کی آزادی  کی کسی بھی شکل کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رہنماؤں نے انسانیت کے لئے مشترکہ مستقبل پر مبنی ایک کمیونٹی کی تعمیر کی تجویز اور صدر شی کی طرف سے تجویز کردہ متعدد عالمی اقدامات کی بھی تعریف کی۔