اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی اور چینی پرچموں کی تصاویر سے سجے پس منظر میں جب ایک پاکستانی میزبان نے پاک ۔ چین دوستی کو "آہنی بھائی چارے" کی حیثیت سے متعارف کرایا تو ہال تالیاں اور خوشی سے بھرے شور سے گونج اٹھا جو دونوں ممالک میں دوطرفہ تعلقات اور دوستی کی گہرائی کی عکاسی کررہا تھا۔
پاکستان ۔ چین سفارتی تعلقات کی 73 ویں سالگرہ گزشتہ شام منائی تھی جس کے لئے میزبان اور سامعین ایک چھت تلے جمع ہوئے تھے۔
بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ایک طالب علم محمد ثقلین نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ چین سے پاکستان کے سفارتی تعلقات ایک حقیقی اثاثہ ہیں۔ انہوں اس بات پر فخر ہے کہ یہ پائیدار دوستی ہمارے آباؤ اجداد کی وراثت ہے جسے پاکستانیوں کی ہر نسل پسند کرتی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا جشن منانے اور تعاون کو سراہنے کے لئے زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد تقریب میں شریک ہوئے۔
ایوان صنعت و تجارت اسلام آباد کی کاروباری شخصیت نینا علی نے یاد کیا کہ کس طرح انہوں نے چین کے اپنے متعدد دوروں میں عوامی دوستی کی مضبوطی کو محسوس کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوامی سطح پر رابطے مضبوط سفارتی تعلقات کا نتیجہ ہیں جس کا انہوں نے ذاتی طور پر تجربہ کیا ہے کہ چین سسے نہ صرف سفارتی تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی رابطے فروغ پا رہے ہیں۔
سفارتی تعلقات کی 73 ویں سالگرہ پر گفتگو میں پاکستانی شرکاء نے کہا کہ یہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کو اجاگر کرتا ہے بلکہ جاری باہمی معاونت اور تعاون کو بھی اجاگر کرتا ہے جو پاکستان کے خوشحال مستقبل کا وعدہ بھی ہے۔
تقریب سے خطاب میں پاکستان میں چینی سفیر جیانگ زائی دونگ نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو سراہتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔
چینی سفیر جیانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان دونوں ترقی پذیر ممالک ہیں جنہیں معاشی ترقی اور لوگوں کا ذریعہ معاش بہتر بنانے میں بڑے اہداف کا سامنا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ غیر مستحکم عالمی صورتحال اور مسلسل گرتی عالمی معیشت کے منظرنامے میں چین اپنی طرز کی جدیدیت میں نئی کامیابیوں میں پیشرفت کے نئے مواقع فراہم کرنے اور دوست ملک پاکستان کو فائدہ پہنچانے کے لئے تیار ہے۔