بیجنگ(شِنہوا) چین اور بنگلہ دیش نے اپنے تعلقات کو ایک جامع سٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کااعلان کیا ہے۔
اس بات کا اعلان چینی صدر شی جن پھنگ اور بندگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ملاقات میں کیا گیا۔
اس موقع پر صدر شی نے کہا کہ چین اور بنگہ دیش نے باہمی سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام اور حمایت کی ہے،ایک دوسرے سے مساویانہ سلوک کیا ہے ،مثبت نتائج کیلئے تعاون کیا ہے، جو ممالک خصوصاََ عالمی جنوبی ممالک کے درمیان دوستانہ تبادلوں اور باہمی فاہدہ مند تعاون کی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ چین دونوں ممالک کی پچھلی نسلوں کی طرف سے قائم کی گئی گہری دوستی کو پسند کرتا ہے اوراگلے سال دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 سالگرہ کو اعلی معیار کےبیلٹ اینڈ روڈ تعاون،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور چین بنگلہ دیش کی تعاون پر مبنی جامع تذویراتی شراکت داری کی مستحکم اور طو یل المدتی ترقی کو فروغ دینے کے موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ باہمی حمایت کی اعلی روایت کو فروغ دیں اور باہمی سیاسی تعاون کو گہرا کریں ،انہوں نے نشاندہی کی کہ چین آزاد خارجہ پالیسی پر کاربند رہنے،اپنے قومی حالات کے مطابق ترقیاتی راستہ اختیار کرنے،اپنی قومی خودمختاری،آزادی اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرنے اورکسی بھی بیرونی مداخلت کی مخالفت کرنے میں بنگلہ دیش کی حمایت کرتا ہے۔
شی نے کہا کہ چین بنگلہ دیش کیساتھ نظم ونسق کے تجربات اور ترقیاتی پالیسیوں کو بانٹنے ،ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط کرنے اور معیشت ،تجارت،سرمایہ کاری اور روابط کیلئے تعاون کو گہرا کرنے کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ مزید چینی کاروباری اداروں کے بنگلہ دیش کیساتھ صنعتی سرمایہ کاری تعاون بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تاکہ مربوط صنعتی ترقی اور سپلائی چینز کو فروغ دیا جا سکے اور قومی ترقی کے حصول میں بنگلہ دیش کو مدد فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو آئندہ سال چین بنگلہ دیش عوامی اور ثقافتی تبادلوں کے سال کو کامیاب بنانا چاہئے اور ثقافت ، سیاحت ، میڈیا اور کھیلوں میں تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینا چاہئے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تعاون بڑھانے، اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی فریم ورک کے اندر تعاون کو مضبوط کرنے، انسانیت کی مشترکہ اقدار کو برقرار رکھنے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے بنگلہ دیش کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
اس موقع پر حسینہ واجد نے کہا کہ بنگلہ دیش صدر شی جن پھنگ کی شاندار قیادت میں مختلف مشکلات اور چیلنجوں پر قابو پانے اور لوگوں کے معیار زندگی کو مسلسل بہتر بنانے میں چین کی عظیم کامیابیوں کو سراہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش قومی آزادی، غربت میں کمی اور ترقی کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہے اور اس عمل میں قیمتی حمایت پر چین کا شکریہ ادا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش چین کے کامیاب ترقیاتی تجربے سے سیکھنے، معیشت، تجارت، بنیادی ڈھانچے اور غربت کے خاتمے جیسے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے اور نوجوانوں اور ثقافت میں لوگوں کے درمیان تبادلوں کو مضبوط بنانے کی امید رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے خطے میں معاشی ترقی کو بہت فروغ دیا ہے ، لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنایا ہے جبکہ بنگلہ دیش بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں فعال طور پر حصہ لینا جاری رکھے گا۔
حسینہ واجد نے کہا کہ بنگلہ دیش ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے، تائیوان کے معاملے پر چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ میں چین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔