اقوام متحدہ (شِنہوا) شِنہوا نیوز ایجنسی کے تھنک ٹینک شِںہوا انسٹی ٹیوٹ نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں چین کی میزبانی میں گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) تعاون کے نتائج پر ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں رپورٹ جاری کی ہے جس کا عنوان "گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو کی عملی کامیابیاں اور عالمی شراکت" ہے۔
رپورٹ انگریزی اور چینی دونوں زبانوں میں دستیاب ہے جس میں جی ڈی آئی کے بنیادی تصورات، اصول اور آفاقی معنی واضح کئے گئے ہیں۔
اس میں 30 سے زائدبین الاقوامی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے جی ڈی آئی کی عالمی شراکت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور گزشتہ 2 برس میں جی ڈی آئی تعاون کی کامیابیوں کا جامع جائزہ اور تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
فائل فوٹو، ایتھوپیا ۔ ادیس ابابا میں چینی امداد سے قائم افریقہ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے صدر دفتر کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِںہوا)
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ترقی کو درپیش مشکلات کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے جی ڈی آئی کو عالمی چیلنجز اور ترقی پذیر ممالک میں ترقی کے مئو ثر جواب کے طور پر پیش کیا جسے تمام فریقین سے مثبت ردعمل ملا۔ 2 برس قبل پیش کردہ اس ا نیشی ایٹو میں اب تک مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ بین الاقوامی ترقیاتی تعاون کے اس نئے ماڈل کو آگے بڑھانے میں چین اور عالمی برادری کس طرح تعاون کررہی ہے اور تکنیکی اختراع سے معاشی بحالی ، شفاف اور منصفانہ عالمی حکمرانی نظام میں بہتری اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ترقی کے لئے عالمی معاشرے قائم کرنے کے لئے اجتماعی کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جی ڈی آئی میں ترقی کو ترجیح دی گئی ہے اور یہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030 کے نفاذ بارے مرکزی اقدامات سے قریبی مطابقت رکھتا ہے ۔ یہ بین الاقوامی ترقیاتی تعاون کا ایک نیا ماڈل پیش کرتا ہے جو زیادہ جامع ، متنوع اور پائیدار ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہمارا مقصد ملکرعالمی ترقی کا ایک نیا دور تخلیق کرنا ہے جس میں سب کے لیے فائدے، توازن، رابطے ، جامع پن، باہمی فائدہ مند تعاون اور مشترکہ خوشحالی شامل ہو۔