اسلام آباد (شِنہوا)مشہور پاکستانی کاروباری شخصیت نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت قائم کردہ خصوصی اقتصادی خطے (ایس ای زیڈز) میں چینی سرمایہ کاری سے پاکستان کی برآمدات اور آمدن میں اضافہ ہوگا۔
خیبر پختونخوا میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحاق نے ایک بیان میں کہا کہ خصوصی اقتصادی خطے میں چینی سرمایہ کاری سے ملکی برآمدات اور صنعتی صلاحیت بڑھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے فلیگ شپ منصوبوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے اچھے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک علاقائی ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے اور مجھے امید ہے کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی خطے مزید معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقع پیدا کرکے قومی معیشت اور ملک کو استحکام کی سمت لے جائیں گے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں سی پیک کے تحت تعمیر سوکی کناری پن بجلی منصوبے کی فائل فوٹو۔ (شِنہوا)
انہوں نے کہا کہ سی پیک پہلے ہی اقتصادی ترقی کا آغاز کرچکا ہے اور اس سے ملک کو رابطے مزید مستحکم کرنے اور مجموعی ترقی کے فروغ میں مدد ملے گی۔
رواں ماہ کے اوائل میں بیجنگ میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون بارے گفتگو کرتے ہوئے تاجر رہنما نے کہا کہ اس فورم نے نہ صرف دنیا بھر کے ممالک کو مواقع فراہم کئے بلکہ اس بات کی عکاسی بھی کی کہ بی آر آئی باہمی فائدہ مند تعاون اور ثمرات سے بھرا ہوا ہے۔
سی پیک کا آغاز 2013 میں ہوا تھا ۔ یہ راہداری پاکستان کی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار کے شہر کاشغر سے جوڑتی اور توانائی، نقل و حمل و صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔