• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 25th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سی پیک پاکستان میں ماحول دوست ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے:ماہرین تازترین

February 28, 2023

 
سندھ  کے تھر کول بلاک-I کول الیکٹرسٹی انٹیگریشن پروجیکٹ میں شامل ایک کوئلے کی کان کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)

اسلام آباد (شِنہوا)پاکستانی حکام اور ماہرین نے چین کی انسانوں اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے(بی آر آئی) کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا اہم منصوبہ پاکستان میں ماحول دوست ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے، پائیدار ترقی کے اہداف پر قومی پارلیمانی ٹاسک فورس کی کنوینر، رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک کے تحت توانائی، ٹرانسپورٹ، زراعت اور صنعتی پیداوار کے شعبوں میں تعاون نے پاکستان کو ماحول دوست، کم کاربن پائیدارترقی کو فروغ دینے میں مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے توانائی کے بحران پر قابو پانے اور انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے میں پاکستان کی مدد کرنے کے علاوہ، پاکستان میں چینی کمپنیاں حیاتیاتی اور ماحولیاتی تحفظ  کے حوالے سے بین الاقوامی اور مقامی معیارات پر سختی سے عمل کر رہی ہیں۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ  بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں ماحولیاتی عوامل پر پوری طرح غور کیا گیا ہے اور گزشتہ کئی سالوں میں پورے ملک میں شمسی، ہوا اور پن بجلی سمیت ماحول دوست اور صاف توانائی کے متعدد منصوبے مکمل کیے گئے ہیں، جس سے کاربن اخراج کو کم کرتے ہوئے اقتصادی ترقی، ماحولیات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا گیا اوراس سے مقامی لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔

 حال ہی میں مکمل ہونے والے 720 میگاواٹ کے کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مثال دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کی جگہ کے ارد گرد ماحولیات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے منصوبے کی تعمیر اور آپریشن کے مراحل کے لیے ایک جامع بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ پلان تیار کیا گیا تھا۔ پائیدار ترقی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے چائنہ اسٹڈی سنٹر کے سینئرمشیر حسن داؤد بٹ نے کہا کہ پاکستان اور چین نے  سی پیک کے تحت خطے کے مفاد کے لیے گرین انرجی میں اپنا تعاون مزید بڑھایا ہے، جس سے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد مل رہی ہے۔  شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں سے ایک ہے، ملک کو حال ہی میں سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے سی پیک ترقی کر رہا ہے، یہ قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری بڑھا کر،گرین بلڈنگ کی تعمیر، توانائی کے نقصان میں کمی اور جدید طرز عمل جیسے کہ گرین فنانس اور دیگر اقدامات سے  موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے میں ملک کی مدد کر سکتا ہے۔  سی پیک کو گیم چینجر اور گرین کوریڈور قرار دیتے ہوئے ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے نے کہا کہ بی آر آئی کا فلیگ شپ پراجیکٹ عوام پر مرکوز، ماحول دوست، جامع اور سبز و شاداب ہے۔