بیجنگ (شِنہوا) چین نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سنگین پرتشدد جرائم اور بندوق، دھماکہ خیز مواد اور منشیات سے متعلقہ جرائم کی مؤثر طریقے سے بیخ کنی کی ہے۔
سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ کی جانب سے منگل کو قومی مقننہ کے جاری اجلاس میں بحث کے لیے پیش کی گئی ورک رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر 8لاکھ 14ہزار ملزمان کے خلاف مذکورہ بالا جرائم پر عدالتی کارروائی کی گئی، یہ تعداد گزشتہ پانچ سالوں کے مقابلے میں 31.7 فیصد کم ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ خاص طور پر، 2022 میں قتل، آتش زنی،دھماکوں، اغوا، ڈکیتی اور چوری کے مقدمات کی تعداد تقریباً دو دہائیوں میں کم ترین سطح پر آگئی جو سماجی نظام میں مسلسل بہتری کا اشارہ ہے۔
ملک کے اعلی ترین استغاثہ نے کہا کہ اس سے لوگوں میں تحفظ کا مضبوط احساس پیدا ہوا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ استغاثہ کے اداروں نے مافیا طرز کے منظم جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کی پوری کوششیں کی ہیں، اور گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 2لاکھ 65ہزار لوگوں کے خلاف مقدمات چلائے گئے۔