• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 28th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سنکیانگ کانفرنس ،چینی ماہرین کی سنکیانگ میں انسانی حقوق کی پیشرفت کی تعریفتازترین

December 21, 2023

ارمچی (شِنہوا) چینی حکام اور ماہرین نے سنکیانگ ویغور خودمختارخطے میں سماجی استحکام اور تیز رفتار ترقی کی تعریف کی جس کے دوران انسانی حقوق میں خاطر خواہ بہتری ہوئی ہے۔

سنکیانگ میں انسانی حقوق کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ پر منعقدہ ایک آئیڈیا اینڈ اسٹوری شیئرنگ کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں خطے میں معیشت، معاشرے اور ثقافت میں تیزی آئی ہے اور مختلف نسلی گروہوں کے لوگ عمومی طور پر خوشگوار زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

علاقائی حکومت کے چیئرمین ارکن تونیاز نے کہا کہ سنکیانگ کے انسانی حقوق میں پیشرفت مقامی حقیقت کے مبنی ، یہ مختلف نسلی گروہوں کی توقعات پر پورا اترتی اور انسانی حقوق کے عالمی منشور سے مطابقت رکھتی ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ سنکیانگ کے لوگ بہتر جانتے ہیں کہ خطے میں انسانی حقوق کا مسئلہ صحیح راستے پر ہے یا نہیں۔

انہوں نے ایک تقریر میں سنکیانگ میں تمام نسلی گروہوں کے سماجی، ثقافتی، مذہبی اور سیاسی حقوق کے جامع تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کی زندگی اور ترقی کے حق پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہاکہ سنکیانگ میں انسانی حقوق مشن نے ہمہ جہت پیشرفت اور تاریخی کامیابیاں سمیٹی ہیں۔

ایرکن تونیاز نے کہا کہ خطے کے بہت سے اقتصادی اشاریوں میں ترقی چین میں سب سے تیز ہے۔ سنکیانگ کی معیشت میں رواں سال کی پہلی 3 سہ ماہی میں گزشتہ برس کی نسبت 6.1 فیصد اضافہ ہوا اور اس کی فی کس خالص آمدن سالانہ 6.4 فیصد بڑھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 برس کے دوران دہشت گردی کا کوئی پرتشدد واقعہ پیش نہیں آیا اور سیاح اسے ایک محفوظ ترین سیاحتی مقام قرار دیتے ہیں۔

نیشنل اکیڈمی آف گورننس میں انسانی حقوق کے ماہر لی یون لونگ نے کہا کہ سنکیانگ میں مضبوط سماجی استحکام، تیزرفتار اقتصادی ترقی اور مذہبی ہم آہنگی کی بدولت خوشی اور تحفظ کے جذبات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

پروفیسر نے کہا کہ خوشی کا تصور مختلف انسانی حقوق کو متحد کرنا اور انسانی حقوق کے تحفظ کے حتمی مقصد کو پورا کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سنکیانگ میں لوگوں کی خوشگوار زندگی سنکیانگ میں انسانی حقوق بارے جھوٹ کی سب سے طاقتور تردید ہے۔