• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 26th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سنکیانگ سے متعلق چین کے خدشات کو سنجیدگی سے لیا جائے، چینی وزیر خارجہتازترین

February 03, 2023

بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ  نے ترکی  پر زور دیا  ہے کہ وہ سنکیانگ سے متعلق معاملات پر چین کے تحفظات کو سنجیدگی سے لیں تاکہ دوطرفہ تعلقات کی مثبت اور مستحکم ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

چھن نے یہ بات  اپنے ترک ہم منصب میولوت چاؤش اوغلو کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران  کہی۔

انہوں نے کہا کہ چین اور ترکی کے مضبوط تعلقات نہ صرف دونوں ملکوں  کے عوام کے مفاد میں ہیں بلکہ ترقی پذیر ملکوں  کے اتحاد اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے مددگار  ہیں۔

چھن  نے کہا کہ چین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے اور دونوں ملکوں کے درمیان عملی تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مز ید کہا کہ چین  دوطرفہ تعاون کے طریقہ کار میں مکمل طور پر کردار ادا کرنے اور چین ۔ترکی تعلقات کی مسلسل ترقی کو فروغ دینے کے لیے ترکی کے ساتھ کام کرنے  کا خواہاں ہے۔ 

چھن نے ترکی  کی جانب سے ون  چائنہ پالیسی پر مضبوطی کے ساتھ  عمل کرنے کے بار بار بیانات  کو سراہا ۔

 چھن  نے کہا کہ چین ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے ترکی  کی حمایت کرتا ہے جو اس کے اپنے قومی حالات کے مطابق ہے اور  اس کی قومی خودمختاری اور سلامتی کو تحفظ فراہم  کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  چین  بیرونی طاقتوں کی جا نب سے تر کی  کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کرتا ہے۔ 

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں فریقوں  کو علاقائی امور پر رابطے کو بڑھانا چاہیے ،اقوام متحدہ جیسے کثیر الجہتی مواقع پر ہم آہنگی کو مستحکم  بنانا چاہیے اور ترقی پذیر ملکوں  کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چاؤش اوغلو نے کہا کہ ترکی چین کے ساتھ اپنے  تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور چین کے ساتھ دو طرفہ بات چیت اور مشاورت کو مستحکم بنانے کا خوا ہاں ہے۔

انہوں نے مز ید کہا کہ تر کی  معیشت، تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ  دینے ، بین الاقوامی امور میں ہم آہنگی اور تعاون کو بڑھانے اور دو طرفہ تعلقات کی  مزید ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکی ہمیشہ کی طرح ون چائنہ پر نسپل پر کاربند رہے گا اور چین کے اندرونی معاملات کو اس پر حملہ کرنے کے لیے استعمال نہیں کرے گا۔ دونوں فریقین نے مشترکہ تشویش کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔