• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 23rd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سوڈان میں جاری لڑائی سے غذائی عدم تحفظ کی صورتحال سنگین ہونے کا خطرہ ہے:اقوام متحدہتازترین

April 17, 2024

خرطوم(شِنہوا)اقوام متحدہ نے سوڈان کے لیے ہنگامی زرعی امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے جاری لڑائی کی وجہ سے ملک بھرمیں غذائی عدم تحفظ کی صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک وزراعت (ایف اے او) کے سوڈان میں نمائندے یانگ ہونگجی نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایاکہ ملک بھر میں بھوک سے متاثرہ آبادی کی تعداد اور شدت انتہائی تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً1کروڑ77لاکھ افراد کو اکتوبر 2023 سے فروری 2024 کے درمیان غذا کی شدید کمی  کا سامنا رہا، جو فصلوں کی کٹائی کے موسم کے دوران ریکارڈ کی جانے والی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ملک میں جاری لڑائی کو بھوک کے بحران کا اصل محرک  قرار دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شدید خوراک کی کمی کا سامنا کرنے والے دس میں سے نو افرادکا تعلق دارفور، كردفان، خرطوم اور الجزيرہ کی ریاستوں سے ہے جو لڑائی کا گڑھ ہیں۔

یانگ نے کہا کہ الجزيرہ ریاست میں لڑائی کے پھیلنے سے ملک  کی غذائی اور خوراک کی پیداوار کو بڑا خطرہ لاحق ہے، کیوں کہ اس ریاست میں ملک کی گندم کا تقریباً 50 فیصد اور جوار کی 10 فیصد پیداوار ہوتی ہے۔