شی آن (شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہاہے کہ چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس چین-وسطی ایشیا تعلقات میں ایک نیا سنگ میل ہے۔ شمال مغربی شہر شی آن میں سربراہی اجلاس کے اختتام کے بعد چھن نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئےکہا کہ سربراہی اجلاس نے انسانیت کے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کی تعمیر میں ایک نئےباب کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس میں صدر شی جن پھنگ کاکلیدی خطاب نئے دور میں چین کے اعلیٰ رہنما کی طرف سے وسطی ایشیا کے حوالے سے چین کی خارجہ پالیسی کا پہلا جامع اور منظم اظہار تھا۔ انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس کے دوران چین اور وسطی ایشیا کے پانچ ممالک نے سات دوطرفہ اور کثیر جہتی دستاویزات کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں 100 سے زائد تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس چین اور وسطی ایشیا کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے نئی تحریک فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نے بالترتیب کرغزستان اور تاجکستان کے ساتھ دو طرفہ سطح پر ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کا اعلان کیا، یہ پہلا موقع ہے کہ ایک خطے میں ہم نصیب مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کے تصور کو کثیرالجہتی اور دو طرفہ سطح پر مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس نے مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے۔ چھن گانگ نے کہا کہ متعدد نئے میکانزم اور پلیٹ فارمز کا قیام وسیع تر مواقع فراہم کرے گا اور تمام سطحوں پر چین-وسطی ایشیا تبادلوں کو وسعت دینے اور ہمہ جہت تعاون کو مزید گہرا کرنے کی زیادہ موثر ضمانت فراہم کرے گا۔