• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 14th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سرطان کے مریضوں میں امیونوتھراپی کا ردعمل جاننے کے لئے امریکی سائنس دانوں نے اے آئی آلہ تیار کرلیاتازترین

June 04, 2024

لاس اینجلس (شِنہوا) امریکی محققین نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے ایک آلہ تیار کیا ہے جو معمول کے کلینیکل ڈیٹا جسے خون کا معمول کے مطابق ٹیسٹ کو استعمال کرکے یہ بتاسکتا ہے کہ اس مریض کا سرطان مدافعتی چیک پوائنٹ انہیبیٹرز ردعمل ظاہر کرے گا یا نہیں۔ انہیبیٹرزایک قسم کی امیونوتھراپی دوا ہے جو سرطان کے خلیات کو مارنے میں مدافعتی خلیات کی معاونت کرتی ہے۔

نیچر کینسر میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق مشین لرننگ ماڈل سے ڈاکٹروں کو اس بات کا تعین کرنے میں مدد مل سکتی ہے کہ مریض کے سرطان کے علاج کے لئے امیونوتھراپی ادویات موثر ہیں یا نہیں۔

اس تحقیق میں ایک مختلف قسم کا مشین لرننگ ماڈل تیارکیا گیا ہے جو مریضوں سے باقاعدگی سے حاصل کردہ 5 کلینیکل خصوصیات کی بنیاد پر پیشگوئی کرتا ہے۔ جس میں مریض کی عمر، کینسر کی قسم، تھراپی کی تاریخ، خون میں البومین کی مقدار اور خون کے نیوٹروفل-ٹو-لمفوسائٹ تناسب شامل ہے ۔

یہ ماڈل ٹیومر میں تبدیلی پر بھی غور کرتا ہے جس کا اندازہ سیکوئنسنگ پینل کی مدد سے لگایا جاسکتا ہے اس ماڈل کو متعدد آزاد ڈیٹا کی مدد سے بناکر تشخیص کی گئی ۔ اس میں 2 ہزار 881 مریض شامل تھے جن کا ٹیومر کی 18 اقسام کا مدافعتی چیک پوائنٹ انہیبیٹرز سے علاج کیا گیا تھا۔

امریکی قومی ادارہ صحت کے محققین کے مطابق اس اے آئی ماڈل کی کلینیکل جانچ پڑتال کا مزید جائزہ لینے کے لئے بڑے تناظر میں تحقیق کی ضرورت ہے۔