بیجنگ (شِںہوا) چینی مین لینڈ کے ایک ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مین لینڈ آبنائے تائیوان میں پرامن اتحاد کے لئے وسیع کوششوں کی خواہش مند ہے تاہم "تائیوان کی آزادی" بارے علیحدگی پسند سرگرمیوں کوئی جگہ نہیں ملے گی۔
ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بات تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے سیاست دانوں لائی چھنگ تی اور سیاؤ بی کیم کے حالیہ بیانات کے ردعمل میں کہی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ مین لینڈ کی طرف تائیوان پر طاقت کے استعمال کا وقت مقرر نہیں ہے۔
چھن نے کہا کہ اگر "تائیوان کی آزادی" کی سرگرمیوں کو ہوا دینے اور خطرہ مول لینے کی جرأت کی گئی تو مین لینڈ "تائیوان کی آزادی" کی قوت نہ تو برداشت کرے گی اور نہ ہی ان سے نرمی سے پیش آئے گی۔
انہوں نے انسداد علیحدگی قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے غیر پرامن ذرائع اور دیگر ضروری اقدامات کرے گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ "تائیوان کی آزادی" کا مطلب جنگ ہے۔
چھن نے کہا کہ لائی اور سیاؤ دونوں "تائیوان کی آزادی" کے علیحدگی پسند ہیں جنہوں نے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے اور تائیوان میں 2024 کی قیادت کے انتخابات میں رائے دہندگان کو دھوکہ دینے کے لئے "تائیوان کی آزادی" علیحدگی پسند سرگرمیوں کے نقصان اور خطرے کو نظرانداز کررہے ہیں۔
انہوں نے تائیوان کے عوام پر زور دیا کہ وہ "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کریں اور آبنائے پار تعلقات کی پرامن ترقی کی راہ پر واپسی کو فروغ دیں۔