بیجنگ (شِنہوا)چینی مین لینڈکے ترجمان نے تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی(ڈی پی پی ) کو آزادی کے حصول کے لیے اشتعال انگیزی کرنے اور آبنائے پار میں تصادم کو ہوا دینے کے لیے اس کے ناگوار موقف پر خبردار کیاہے۔
ریاستی کونسل برائے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بین ہوا نے بدھ کو بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر ڈی پی پی عوام کی مرضی کے برعکس، "تائیوان کی آزادی" کے حصول اور تصادم کے پرانے راستے پر گامزن رہتی ہے تو یہ تائیوان کو مزید خطرناک صورتحال کی طرف لے جائے گی۔
چھن نے یہ تبصرہ تائیوان سے بیان بازی سے متعلق میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کیا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ ڈی پی پی کے سیاست دان لائی چھنگ ٹی کے تائیوان کے نئے رہنما کے طور پر عہدہ سنبھالنے سے پہلے مین لینڈ سیاسی، اقتصادی اور فوجی ذرائع سے تائیوان پر دباؤ بڑھائے گی۔
اس ماہ کے شروع میں تائیوان کی قیادت اور مقننہ کے انتخابات ہوئے تھے جس میں ڈی پی پی نے قیادت کے انتخاب میں صرف 40.05 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ نئے قانون ساز ادارے میں سب سے بڑی اور غالب سیاسی جماعت کے طور پر اپنی حیثیت کھو دی تھی۔
چھن نے کہا کہ تائیوان میں انتخابی نتائج واضح طور پر مروجہ عوامی جذبات کو ظاہر کرتے ہیں جو جنگ پر امن، زوال پر ترقی، دوریوں پر بات چیت اور تصادم پر تعاون کے حق میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان میں لوگوں کی اکثریت آبنائے پار کے تعلقات کو بہتر دیکھنا چاہتی ہے۔