بیجنگ (شِنہوا) چین نےتائیوان کی عائد کردہ تجارتی پابندیوں کے تناظر میں مین لینڈ کے محکموں کی متعلقہ قواعد و ضوابط کے تحت ضروری اقدامات کرنے کی حمایت کی ہےکیونکہ ایک تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تائیوان کی مین لینڈ کے خلاف تجارتی پابندیاں تجارت کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
ریاستی کونسل تائیوان امور دفتر کی ترجمان ژو فینگ لیان نے یہ بات جمعہ کو وزارت تجارت کی جانب سے تجارتی رکاوٹ کے بارے میں تحقیقات ختم ہونے پر کہی۔
تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے ژو نے کہا کہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام نے مین لینڈ کے ساتھ بڑی تعداد میں مصنوعات کی تجارت پر یکطرفہ پابندیاں عائد کررکھی ہیں جبکہ حالیہ برسوں میں ممنوعہ درآمدات کے درجہ بندی میں اضافہ ہوا ہے اور نومبر 2023 کے آخر تک مین لینڈ سے 2 ہزار 509 مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد تھی۔
ژو نے کہا کہ واضح حقائق ، ٹھوس اور کافی شواہد کے ساتھ تحقیقات کا نتیجہ بامقصد اور منصفانہ ہے۔ ڈی پی پی حکام کی تجارتی پابندیاں اقتصادی تعاون فریم ورک معاہدے کے خلاف ہیں اور اس نے مین لینڈ پر صنعتوں اور کمپنیوں کے مفادات کے ساتھ ساتھ تائیوان کے صارفین کے مفادات کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔