• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 28th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

تبت کے قدیم باشندے یاک اور دیگر جانوروں کی کراس بریڈنگ کیا کرتے تھے:تحقیقتازترین

December 15, 2023

چھنگ دو(شِنہوا) چین میں آثارقدیمہ کے حوالے سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جنوبی چھنگھائی-تبت سطح مرتفع کے اونچائی کے علاقوں میں رہنے والے باشندے کم از کم ڈھائی ہزار سال قبل یاک اور دیگر مویشیوں کے درمیان کراس نسل کشی کرتے تھے۔

پالتو یاک کو مویشیوں کے ساتھ کراس بریڈ کرنے کا یہ عمل ہائبرڈ نسل  پیدا کرنے کے لیے  کیا جاتا ہے جس کا مقصد شدید ماحول کے حوالے سے یاک کی  قوت برداشت اوردوسرے مویشیوں کے گوشت اور دودھ پیدا کرنے کی صلاحیتوں کے حامل جانور پیدا کرنا ہے۔ سیچھوان یونیورسٹی، نارتھ ویسٹ اے اینڈ ایف  یونیورسٹی اور سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین نے 193 یاک، مویشیوں اوران کے ہائبرڈ کی 2ہزار700 سے 2ہزار350 سال قبل کے درمیانی عرصے کی باقیات جمع کرکے ان کا تجزیہ کیا جو شانان میں بنگا کے مقام پر کھدائی سے حاصل کی گئی تھیں۔ ماہرین آثار قدیمہ نے بنگا کے مقام سے 10ہزار سے زائد ممالیہ جانوروں کی باقیات دریافت کیں ، جو کہ 3ہزار سے 2ہزار200 سال پہلے کے دور کی ہیں۔ بنگا قبل ازتاریخ کا ایک وسیع اور پتھر کی عمارت کا کمپاؤنڈ ہے جو سطح سمندر سے تقریباً 3ہزار 750 میٹر بلندی پرواقع ہے۔

جینیاتی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بنگا کے مویشیوں میں پالتو یاک کے ساتھ تقریباً 12 سے 20 فیصد جینیاتی مماثلت پائی جاتی ہے۔