• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 27th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

ترقی یافتہ ممالک کاربن اخراج میں نمایاں کمی کی قیادت کریں ، چینتازترین

November 30, 2023

بیجنگ (شِںہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کو کاربن اخراج میں کمی کی کوششیں میں اضافہ تیز کرنے ، 2050 سے قبل کاربن اخراج کو صفر تک پہنچانے اور ترقی پذیر ممالک میں پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔

ترجمان وانگ وین بن نے یہ بات یومیہ پریس بریفنگ میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی جاری کردہ ایک رپورٹ بارے ردعمل میں کہی۔ اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ پیرس کے موجودہ وعدوں سے آگے بڑھے یا پھر 2.5 سے 2.9 ڈگری سینٹی گریڈ کی گلوبل وارمنگ کا سامنا کرے۔

وانگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں بڑے پیمانے پر شدید موسمی واقعات ہوئے جن کے منفی اثرات سامنے آئے۔  یہ رپورٹ ہمیں ایک بار پھر یاد دلاتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی کوششیں ناکافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بارے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی) اور پیرس معاہدے کے تحت عالمی موسمیاتی ردعمل کے اصول اور اہداف پر اتفاق رائے پایا گیا ہے۔

وانگ نے کہا کہ کنونشن اور معاہدہ ترقی یافتہ ممالک سے کہتا ہے کہ وہ کاربن اخراج میں نمایاں کمی لانے میں قائدانہ کردار کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کے ماحولیاتی اقدامات کے لئے مالیاتی ، ٹیکنالوجی اور صلاحیت پر مبنی مدد فراہم کریں۔ اس کے علاوہ ترقی پذیر ممالک کو بھی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں فعال طریقے سے کردار نبھانا ہوگا۔

چینی ترجمان وانگ نے کہا کہ ایک ذمہ دار بڑے ترقی پذیرملک کی حیثیت سے چین نے 2020 کے موسمیاتی اقدامات کے اہداف اپنے طے وقت سے قبل حاصل کرلے گا۔ کاربن کے اخراج کی شدت میں دنیا میں سب سے زیادہ کٹوتی کرے گا اور کاربن اخراج میں کمی سے اس کے مکمل خاتمے کا عمل کم سے کم وقت میں مکمل کرلیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی موسمیاتی نظم و نسق میں اپنی بساط کے مطابق فعال کردار ادا کرے گا۔