بیجنگ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک نے ابھی تک ترقی پذیر ممالک میں کلائمیٹ ایکشن کے لیے 14سال پہلے کیے گئے سالانہ 100رب ڈالرفراہم کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنا ہے۔لیڈز یونیورسٹی کی زیرقیادت اور برطانیہ کے جریدے نیچر سسٹین ایبلٹی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، تقریبا 90 فیصد سے زیادہ کاربن کا اخراج امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک سے ہوتا ہے، جو آب و ہوا کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے لیے کم اخراج کرنے والے ممالک کو1ہزار 700کھرب ڈالر ادا کرنے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ موسمیاتی نقصان کو کم کرنے کے اہداف پوریکرسکیں۔اس سے متعلقہ سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماو ننگ نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ یہ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ ترقی یافتہ ممالک پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے تاریخی ، قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کواپنے کاربن اخراج میں تیزی سے کمی لانے اور 2050 سے بہت پہلے خالص صفر کاربن اخراج تک پہنچنے اور ترقی پذیر ممالک کی پائیدار ترقی کے لیے سہولت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ماو نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو فنانس، ٹیکنالوجی اور صلاحیت سازی میں اضافے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو مدد فراہم کرنے کی بھی ضرورت ہے