دبئی (شِںہوا) اقوام متحدہ کے ایک سابق سینئرعہدیدار نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک گلوبل وارمنگ کے ذمہ دار ہیں انہیں موسمیاتی تبدیلی بارے اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہیئے۔
اقوام متحدہ کے سابق انڈر سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایرک سولہیم نے شِںہوا کو بتایا کہ یورپ، شمالی امریکہ، جاپان اور دنیا کے چند دیگر ترقی یافتہ ممالک نے اس مسئلے کو جنم دیا ہے۔
انہوں نے جاری کوپ 28 ماحولیاتی مذاکرات کے دوران کہا کہ تاریخ ان کے کاربن مشن کو مدنظر رکھے گی۔ یہ وہ امیر ترقی یافتہ ممالک ہیں جنہوں نے دنیا میں گرین ہاؤس گیسز کا بڑا حصہ پیدا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی امریکہ میں فی کس کاربن کا اخراج کچھ ایشیائی اور افریقی ممالک کی نسبت کئی گنا زائد ہے۔
انہوں نے ان ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ ذمہ داریوں کا سامنا کریں اور موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا شدہ چیلنجز سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک کو مزید مدد کی پیشکش کریں۔
متحدہ عرب امارات میں کوپ 28 یا موسمیاتی تبدیلی بارے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقوں کی کانفرنس کا 28 واں اجلاس 30 نومبر کو شروع ہوا ہے جو 12 دسمبر تک جاری رہے گا۔