بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ بعض مغربی ممالک کا عائد کردہ نام نہاد "چین کی زائد گنجائش " کا الزام بنیادی طور پر ان کی اپنی مسابقت اور مارکیٹ شیئر سے متعلق ان کے خدشات پر مبنی ہے اور یہ نقطہ نگاہ عالمی معیشت کی بحالی اور ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی کو متاثر کرے گا۔
وزارت تجارت کے ترجمان ہی یا دونگ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کچھ ممالک زائد گنجائش کے نام پر چینی مصنوعات کی برآمد ، متعلقہ سرمایہ کاری اور تعاون پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں ۔ عالمی مارکیٹ میں اس طرح کی مداخلت اور تقسیم کا نقصان نئی توانائی کی پیداوار اور سپلائی چینز کو ہوگا۔
ہی یا دونگ نے کہا کہ ایک طرف یورپ اور امریکہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے بڑے اہداف رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ چین زیادہ ذمہ داری نبھائے جبکہ دوسری طرف وہ ماحول دوست صنعتوں میں تحفظ پسندی کے نام پر چین کی ماحول دوست مصنوعات کی آزادانہ تجارت میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ اس کا طرح دوہرا معیار ماحول دوست شعبے میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں تعاون کو کمزور کرےگا۔
ترجمان نے پیداواری صلاحیت میں قوانین اور حقائق کا احترام کرنے اور معروضی، جامع اور طویل مدتی نقطہ نظر اپنانے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی عالمگریت کے پس منظر میں رسد و طلب کا معاملہ عالمی نقطہ نگاہ سے حل کرنا چاہئے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اس پر صرف اس وجہ سے "زائد گنجائش" کا لیبل چسپاں نہیں کیا جاسکتا کہ کسی ملک کی پیداواری صلاحیت اس کی مقامی طلب سے زائد ہے۔
ہی نے کہا کہ کئی ترقی یافتہ ممالک نے طویل عرصے تک دنیا کو بڑی تعداد میں سامان برآمد کیا اس کے لئے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ان کی برآمدات معقول اور چین کی نئی توانائی مصنوعات کی برآمدات بہت زیادہ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ متعلقہ ممالک زائد گنجائش کے نام پر چین کی نئی توانائی صنعت میں رکاوٹیں کھڑی کرنا فوری بند کریں۔
چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گا جبکہ کھلے پن اور تعاون میں اس کی پیشرفت جاری رہے گی۔