• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

زائد گنجائش کا امریکی بیانیہ دوسرے ممالک کی مضبوط صنعتوں کو مفلوج کرنے کیلئے استعمال ہو رہا ہے، چینتازترین

May 15, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا ہے کہ امریکہ زائد گنجائش کے بیانیے کو دوسرے ممالک کی مضبوط صنعتوں کو گھٹنے ٹیکنے، تحفظ پسندی پر عمل کرنے اور "منصفانہ مسابقت" کے نام پر مارکیٹ اصولوں اور عالمی تجارتی قوانین کو پامال کرنے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔

وانگ نے یہ بات یومیہ پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزیر خزانہ جینٹ یلین کے حالیہ "چینی زائد گنجائش " کے بیانیے کے ردعمل میں کہی۔

وانگ نے کہا کہ امریکی منطق کے مطابق امریکی سبسڈی "اہم صنعتوں میں سرمایہ کاری" ہے جبکہ دیگر ممالک کی سبسڈیز "تشویش ناک غیرمنصفانہ مسابقت" ہے۔ اسی طرح امریکہ مسابقتی فوائد کے ساتھ برآمدات "آزاد تجارت" قرار دیتا ہے جبکہ دیگر ممالک کی برآمدات "زائد گنجائش" کہتا ہے۔

ترجمان وانگ نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام غنڈہ گردی کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین کی نئی توانائی صنعتوں کی تیز رفتار ترقی مسلسل تکنیکی اختراع ، مکمل صنعتی اور سپلائی چینز اور مکمل مارکیٹ مسابقت پر مبنی ہے اور چین کی ترقی کی بنیاد کسی سبسڈی پر نہیں بلکہ مارکیٹ فوائد اور قوانین کو یکجا کرنے پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس حالیہ برسوں میں امریکہ نے چپس اینڈ سائنس ایکٹ اور افراط زر میں کمی کے قانون پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت بلا واسطہ اور بالواسطہ سبسڈی مارکیٹ کے وسائل کی تقسیم میں براہ راست مداخلت کی جاسکے گی۔

وانگ نے مزید کہاکہ یہ امریکہ ہے جو اپنی صنعتوں کو سب سے زیادہ سبسڈی دیتا ہے۔

وانگ نے کہا کہ سبسڈیز صنعتی مسابقت کی ضمانت نہیں ہے اور نہ ہی تحفظ پسندی حقیقی کاروباری چیمپیئنز بناتی ہے ۔ تیزی سے بڑھتی چینی نئی توانائی صنعتیں عالمی معیشت کی ماحول دوست توانائی پر منتقلی کے لئے درکار ضرورت کو پورا کرنے کے علاوہ چین ، امریکہ اور پوری دنیا کے مفادات کو پورا کرتی ہیں۔

وانگ نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی منافقت اور دوہرے معیار کو ترک کرے اور تحفظ پسندی کا سہارا لینے کی غلطی نہ دہرائے۔