جینان(شِنہوا) چین، لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک (سی ای ایل اے سی) کے درمیان زراعت پر تیسرا وزارتی فورم چین کے مشرقی صوبے شانڈونگ کے شہر ویی فانگ میں جاری ہے جس میں زرعی شعبے میں تعاون اور ماحول دوست ترقی پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
فورم میں 24 وزراء یا نائب وزراء اور 25 ممالک کے 13 سفیروں کے ساتھ ساتھ زرعی تحقیقی اداروں، کاروباری اداروں اور علاقائی تنظیموں کے نمائندوں سمیت 290 شرکاء شرکت کررہے ہیں۔فورم سے اپنے لائیو ویڈیو خطاب میں چین کی وزارت زراعت و دیہی امور کے پارٹی سربراہ ہان جون نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران چین اور سی ای ایل اے سی کے درمیان زرعی تعاون سے مفید نتائج حاصل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین نے سی ای ایل اے سی کے 19 ممالک کے ساتھ زرعی تعاون کا ایک طریقہ کار وضع کیا ہے اور یہ کہ زرعی تجارت اور اقتصادی تعاون میں تیزرفتار اضافہ ہوا جس سے دو طرفہ زرعی تجارت 2014 سے 2023 تک دوگنا ہو کر 81ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔
چینی وزیر نے اس حوالے سے چار تجاویز پیش کیں، جن میں سے پہلی فوڈ سیکورٹی اور ماحول دوست ترقی جیسے مشترکہ امور کے حوالے سے زرعی تعاون کے منصوبوں پر عملدرآمد اوردوسری اگلی دہائی میں زرعی تجارت کا حجم دوگنا کرنے کی کوششوں سے متعلق تھی۔ دیگر تجاویز سائنس ٹیک کے تبادلوں اور صلاحیت سازی کو بہتر بنانے اور غربت میں کمی کے لیے تعاون کومضبوط بنانے سے متعلق ہیں تاکہ غربت اور بھوک سے پاک دنیا کی تعمیر میں زیادہ سے زیادہ تعاون کیا جا سکے۔