جولائی 2025 میں اقتصادی امور ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان کو بلوچستان میں ہاسنگ منصوبوں کے لیے 6 ملین ڈالر کی گرانٹ موصول ہوئی ہے۔وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امداد صوبے میں گھروں کی تعمیر نو پر مرکوز ہے جو اکثر سیلاب اور دیگر قدرتی چیلنجوں سے متاثر ہوتا ہے۔یہ تعاون پاکستان کی ترقی کے لیے چین کے عزم اور ملک کے سب سے زیادہ کمزور علاقوں میں انفراسٹرکچر اور ہاوسنگ کی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں اس کے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔یہ امداد بے گھر خاندانوں پر براہ راست اثر ڈالے گی، تباہ کن ماحولیاتی واقعات کے تناظر میں انہیں پائیدار رہائش کے حل فراہم کرے گی۔ یہ امداد پاکستان کی وسیع تر تعمیر نو اور بحالی کی حکمت عملیوں سے ہم آہنگ ہے، جہاں چین کے ساتھ بین الاقوامی شراکت داری ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ممتاز ماہر اقتصادیات ڈاکٹر ندیم الحق نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ان منصوبوں سے مقامی معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے، ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور کمیونٹی کی لچک کو بڑھانے کی امید ہے، جو مستقبل میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے راہ ہموار کریں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ پاکستان کے لیے چین کی وسیع تر ترقیاتی امداد کا حصہ ہے، جس میں انفراسٹرکچر، توانائی اور سائنسی تحقیقی منصوبوں کے لیے فنڈنگ بھی شامل ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات فروغ پا رہے ہیں، چین پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم شراکت دار ہے۔اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان نے جولائی 2025 میں متعدد مالیاتی ذرائع سے 694.53 ملین ڈالر مالیت کی بیرونی فنانسنگ حاصل کی، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 56.52 فیصد زیادہ ہے۔یہ رقم مالی سال 2025-26 میں غیر ملکی اقتصادی امداد کے لیے ملک کے 19.92 بلین ڈالر کے بجٹ کے تخمینے کے مقابلے میں پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے، جولائی کے اعداد و شمار سالانہ ہدف کا تقریبا 3.5 فیصد ہیں۔کل رقم میں 675.67 ملین ڈالر قرضے اور باقی 18.86 ملین ڈالر مختلف ذرائع سے گرانٹس میں شامل تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک