i آئی این پی ویلتھ پی کے

سندھ کا مالی سال 2026 میں ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے اقدامات کا اعلان، ویلتھ پاکتازترین

June 27, 2025

حکومت سندھ نے مالی سال 26 کے بجٹ میں مختلف اقدامات کا اعلان کیا ہے، جس میں گورننس، تعلیم، صحت اور عوامی تحفظ سمیت اہم شعبوں میں ڈیجیٹل تبدیلی پر بھرپور زور دیا گیا ہے، ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق بجٹ میں عوامی خدمات کی فراہمی کو جدید بنانے اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل اقدامات کے سلسلے کا ذکر کیا گیا ہے۔سندھ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ساجد بوگھیو نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ حکومت نے گورننس اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے انتظامی اور نچلی سطح پر ٹیکنالوجی کو مربوط کرنے کا عہد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اہم اعلانات میں سے بلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن، ماتلی اور سکھر میں پائلٹ پراجیکٹس سے شروع۔ اس اقدام کا مقصد زمین سے متعلق فراڈ کو ختم کرنا اور چھیڑ چھاڑ سے پاک ڈیجیٹل سسٹم بنا کر جائیداد کے لین دین کو ہموار کرنا ہے۔ساجد نے کہاکہ سول رجسٹریشن کو بہتر بنانے کی متوازی کوشش میں، حکومت ایک ڈیجیٹل پیدائش کے اندراج کا نظام شروع کرے گی، جو بالآخر صحت اور تعلیم کے ڈیٹا بیس سے منسلک ہو جائے گا۔

توقع ہے کہ یہ نظام 2028 تک یونیورسل کوریج تک پہنچ جائے گا،ان اصلاحات کو مربوط کرنے کے لیے حکومت سینٹرل ڈیجیٹل گورننس اتھارٹی قائم کر رہی ہے۔ اتھارٹی تمام محکموں میں ڈیجیٹل اقدامات کی نگرانی کرے گی، ریئل ٹائم کلیدی پرفارمنس انڈیکیٹر ڈیش بورڈ کے ذریعے پروجیکٹ کی پیش رفت کی نگرانی کرے گی، اور عوامی خدمات میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنائے گی۔جدت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کراچی ایجوکیشن سٹی میں ایک خصوصی ٹیکنالوجی زون تیار کیا جا رہا ہے۔"500 ایکڑ پر محیط یہ زون ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بشمول مصنوعی ذہانت، سائبرسیکیوریٹی، بلاک چین، اور صاف توانائی پر توجہ مرکوز کرے گا۔ یہ اکیڈمیا، صنعت اور اسٹارٹ اپس کے لیے ایک باہمی تعاون کا پلیٹ فارم پیش کرے گا،بجٹ میں نوجوانوں کی مہارت کی نشوونما پر بھی توجہ دی گئی ہے، جس میں اگلے سال کم از کم 35,000 طلبا کو آئی ٹی پر مبنی تربیت فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ حکومت نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو عالمی ڈیجیٹل معیشت کے تقاضوں کے مطابق روزگار کے لیے تیار ہنر سے آراستہ کرنا ہے۔

کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے، عوامی تحفظ اور ٹریفک کے انتظام کو بڑھانے کے لیے ہائی ویز اور شہری سڑکوں پر اے آئی سے چلنے والے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ڈیجیٹل پش کے علاوہ بجٹ میں تعلیم کے لیے 613.36 ارب روپے اور صحت کے لیے 326.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ڈیجیٹل سیکھنے کے پروگراموں اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں خاص طور پر غیر محفوظ دیہی علاقوں میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ساجد نے کہا کہ پائیدار سیاسی ارادے، موثر بین ڈپارٹمنٹل کوآرڈینیشن، اور مسلسل فنڈنگ کے ذریعے کامیاب نفاذ حاصل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ ٹیکنالوجی کی قیادت میں ترقی کی جانب فیصلہ کن محور کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مثر طریقے سے عمل میں لایا جاتا ہے، تو اعلان کردہ اقدامات صوبے کی طرز حکمرانی اور معاشی منظر نامے میں تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک