i کھیل

دو پاکستانی کوہ پیمائوں نے مائونٹ ایورسٹ اور کنچن جنگا کو سر کرلیاتازترین

May 21, 2025

پاکستان کے 2 کوہ پیمائوں نے دنیا کی بلند ترین چوٹی مائونٹ ایورسٹ اور نیپال میں واقع 8 ہزار 586 میٹر بلند دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا کو کامیابی سے سر کرلیا۔ رپورٹ کے مطابق الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدری کے مطابق گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے واجد اللہ نگری پیر کو مائونٹ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچے، وہ معروف کوہ پیما انگ تاشی شیرپا کے ساتھ زمین کے بلند ترین مقام پر پہنچے۔قرار حیدری نے واجد اللہ نگری کو اس شاندار کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی ہمت، صبر اور اٹوٹ انسانی جذبے کی علامت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ لمحہ پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے اور دنیا بھر کے کوہ پیماں کے لیے ایک تحریک کا درجہ رکھتا ہے۔واجد اللہ نگری کا تعلق ضلع نگر سے ہے اور وہ پائنیر ایڈونچر مہم کا حصہ تھے۔ اس سے قبل وہ کے ٹو، براڈ پیٹ، نانگا پربت، گاشر برم-I اور گاشر برم-II کو بھی کامیابی سے سر کر چکے ہیں۔دوسری جانب امریکا میں مقیم پاکستانی کوہ پیما ڈاکٹر شہلا شیخ نے اتوار کو کنچن جنگا کو کامیابی سے سر کرلیا۔

یہ چوٹی اپنی تکنیکی پیچیدگی اور انتہائی خراب موسم کی وجہ سے دنیا کی 8 ہزار میٹر بلند چوٹیوں میں سب سے زیادہ خطرناک سمجھی جاتی ہے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر شہلا شیخ نے تصدیق کی کہ وہ بحفاظت نیچے اتر آئی ہیں، ساتھ ہی دعوی کیا کہ وہ کنچن جنگا پر چڑھنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایڈونچر ٹورزم کے لیے باقاعدگی سے پاکستان آتی رہتی ہیں۔شہلا شیخ نے کہا کہ انہوں نے پہلی بار کے ٹو بیس کیمپ کا ٹریک 2022 میں مکمل کیا، اس کے بعد انہوں نے اسپانٹک اور دیگر چوٹیوں سر کیں۔الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدری نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ امریکا میں مقیم پاکستانی کوہ پیما ڈاکٹر شہلا شیخ نے اتوار کو سطح سمندر سے 8 ہزار 586 (28 ہزار 169 فٹ) بلند دنیا کے تیسرے بلند ترین پہاڑ کنچن جنگا کو کامیابی کے ساتھ سر کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شہلا شیخ کا کارنامہ عالمی سطح پر پاکستانی کوہ پیمائوں خصوصا خواتین کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طبیب اور مہم جو کے طور پر ڈاکٹر شہلا شیخ اپنی سائنسی و تحقیقی وابستگی کے ذریعے دوسروں کے لیے تحریک بنتی رہتی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی