قطر میں پہلے ایشین ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ کے گولڈ میڈلسٹ کاشف ریحان کو کوئٹہ میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اگلے انٹرنیشنل مقابلے کے اخراجات کیلئے ادھار لینے پر مجبور ہو گئے ۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ دوحہ مقابلے میں بھی سرکاری فنڈ نہیں ملا تھا اور وہ گاڑی بیچ کر ایونٹ میں شریک ہوا۔ کا شف ریحان سری لنکا میں منعقدہ پاور ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ کی تیاری کر رہے ہیں اور یہ بھی اپنے خرچے پر۔ گولڈ میڈلسٹ ماسٹر ویٹ لفٹر کا کہنا ہے کہ اپنی گاڑی بیچ کر قطر مقابلے شرکت کی تھی، اب پاور ویٹ لفٹنگ مقابلے کی فیس ادھار لے کر بھری ہے، باقی اخراجات کیلئے ہاتھ پائو ں مار رہا ہوں۔ رپورٹس کے مطا بق کوئٹہ میں پاکستان اسپورٹس بورڈ اور محکمہ کھیل بلوچستان کے ویٹ لفٹنگ کلبز غیر فعال ہیں۔ پی ایس بی کا کلب تو کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ 47 سالہ چمپئن ویٹ لفٹر گھر کی چھت پر ہی پریکٹس کرتا ہے۔ اخراجات اور مالی مدد کے حوالے سے محکمہ کھیل بلوچستان کا کہنا ہے کہ ماسٹر ویٹ لفٹرز رجسٹرڈ ہی نہیں ہے، جب کہ پی ایس بی نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم کلبز کی بندش پر دونوں محکوں کا موقف ہے کہ نئے کھلاڑی آ نہیں رہے۔ دوسری وجہ ویٹ لفٹنگ ایسوسی ایشن میں اختلافات ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی