آئی این پی ویلتھ پی کے

امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے کے لیے علاقائی ممالک کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کو فروغ دیا جانا چاہیے: ویلتھ پاک

May 07, 2025

امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے اور قومی معیشت کو اس کے اتار چڑھاو کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے علاقائی ممالک کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کو فروغ دیا جانا چاہیے۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ریحان نسیم نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ زیادہ تر تاجر علاقائی ممالک کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ امریکی ڈالر پر انحصار سے بچنے کا ایک آسان طریقہ ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ سال حکومت نے زراعت میں بارٹر ٹریڈ کے لیے روس کے ساتھ ہاتھ ملایا، اس فیصلے کو فیصل آباد چیمبر نے سراہا، اور حکومت پر زور دیا کہ وہ چین سمیت دیگر پڑوسی ممالک کے ساتھ بھی اسی طرح کے معاہدوں پر دستخط کرے۔بارٹر ٹریڈ معاہدے کے تحت پاکستان روس کو چاول، مینڈارن اور آلو برآمد کرتا ہے جب کہ بعد میں پاکستان کو چنے اور دال بھیجتا ہے۔نسیم نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے معاہدے پاکستان کے لیے فائدہ مند ہیں کیونکہ ملک غیر ملکی تجارت میں امریکی ڈالر پر اپنا انحصار کم کر سکتا ہے۔فیصل آباد چیمبر کے صدر نے کہا کہ چین تیزی سے بین الاقوامی معیشت پر اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے اور پاکستان کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صنعت کار یہاں اپنے کاروبار قائم کرکے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد کر رہے ہیں۔نسیم نے مشورہ دیا کہ پاکستان کو چین کے ساتھ اپنی کرنسی میں تجارت شروع کرنی چاہیے کیونکہ اس سے بالآخر اسلام آباد کو امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق مرکزی چیئرمین سلامت علی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ برآمدات کو بڑھانے اور ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے تاجروں کو برابری کے میدان کی ضرورت ہے۔ بجلی، گیس اور خام مال کی بلند شرحیں منافع کے مارجن کو کم کر رہی ہیں اور بین الاقوامی مسابقت کو کمزور کر رہی ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ہمیں علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اس نقطہ نظر سے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ پاکستان نے مختلف ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان معاہدوں کو مکمل طور پر بروئے کار لانے کے لیے ایک عملی اور طویل المدتی جامع حکمت عملی کے ساتھ آئے۔انہوں نے کہااگر ہم ان معاہدوں پر عمل درآمد کرتے ہیں، تو وہ نہ صرف ہماری برآمدات کو انتہائی ضروری دھکا دیں گے بلکہ امریکی ڈالر پر ہمارا حد سے زیادہ انحصار بھی کم کریں گے۔علی نے کہا کہ چین پہلے ہی یوآن میں دو طرفہ تجارت کی تجویز دے چکا ہے اور اسی طرح کے انتظامات کو دوسرے ممالک کے ساتھ تلاش کیا جانا چاہئے۔ "اس نقطہ نظر کو اپنانے سے، ہم کھلی منڈی میں امریکی ڈالر کے اتار چڑھا کے اثرات سے خود کو بچا سکتے ہیں۔

ایف سی سی آئی کے رکن محمد زاہد نے کہا کہ نومبر 2023 میں پاکستان میں اس وقت کے جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر متھوزیلی ماڈیکیزا نے چیمبر کے اراکین کو آگاہ کیا کہ جنوبی افریقہ کی 100 بلین ڈالر کی درآمدی مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔زاہد نے کہا کہ ہائی کمشنر نے فیصل آباد کے تاجروں پر زور دیا کہ وہ جارحانہ انداز میں اس مارکیٹ میں داخل ہوں اور بارٹر ٹریڈ شروع کریں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پاکستان بارٹر سسٹم کے تحت ایوکاڈو کے بدلے آم برآمد کر سکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے نظام کی کامیابی کے لیے دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے درمیان براہ راست رابطہ بہت ضروری ہے۔زاہد نے مزید کہاکہ صرف تاجر کسی بھی ملک کے ساتھ بارٹر سسٹم قائم نہیں کر سکتے ہیں - یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آئے اور کاروبار کے لیے ضروری فریم ورک بنائے۔انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں کے غبارے نے معیشت کو نقصان پہنچایا ہے اور لاکھوں افراد کو خط غربت سے نیچے دھکیل دیا ہے۔ غیر ملکی قرضوں سے بچنے اور امریکی ڈالر کے دبا وکو کم کرنے کے لیے، علاقائی ممالک کے ساتھ بارٹر ٹریڈ شروع کرنا سمجھداری کی بات ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک