آئی این پی ویلتھ پی کے

وزارت منصوبہ بندی پی ایس ڈی پی فنڈ ریلیز فارمولے پر نظر ثانی کررہی ہے: ویلتھ پاک

August 20, 2025

منصوبہ بندی کی وزارت نے سال کے آخر میں اخراجات کے رش اور منصوبوں پر عملدرآمد میں تاخیر سے بچنے کے لیے پی ایس ڈی پی کی موجودہ فنڈ ریلیز کی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔حالیہ ترقیاتی جائزہ اجلاس میںوفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے نوٹ کیا کہ موجودہ پالیسی کے تحت پہلی سہ ماہی میں 15 فیصد جاری کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تقسیم کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے وزارت خزانہ کے ساتھ بات چیت جاری ہے کیونکہ پچھلی سہ ماہی میں 40فیصد کی موجودہ مختص رقم اخراجات میں جلدی کا سبب بنتی ہے۔اس سے نمٹنے کے لیے ایک نظرثانی شدہ تجویز زیر غور ہے جو آخری سہ ماہی میں 30فیصد فنڈز مختص کرنے اور بقیہ 10فیصد کو دوسری اور تیسری سہ ماہی کے درمیان یکساں طور پر تقسیم کرنے کی سفارش کرتی ہے۔وزیر نے کہا کہ یہ اقدامات ایک زیادہ مستقل اور مساوی فنڈ ریلیز کی حکمت عملی کو نافذ کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتے ہیں جو وسائل کو ملک کی سب سے اہم ترقیاتی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرتی ہے۔

ویلتھ پاک کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق، نیشنل اکنامک کونسل نے 4 جون 2025 کو فیڈرل پی ایس ڈی پی 2025-26 کی منظوری دی جس میں کل 1,000 بلین روپے کے اخراجات شامل ہیں، جس میں 229 ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ روپیہ کور بھی شامل ہے۔فنانس ڈویژن نے پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ، 2019 اور پرنسپل اکانٹنگ آفیسرز ریگولیشنز، 2021 کے مالیاتی انتظام اور اختیارات کی دفعات کی پیروی کرتے ہوئے، 9 جولائی کو عمل درآمد کے لیے ترقیاتی بجٹ 2026 کے لیے فنڈز ریلیز کی حکمت عملی جاری کی ۔ اس کے مطابق وزارت منصوبہ بندی نے جولائی 2025 کے دوران وزارتوں/ڈویژنوں کو مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی میں 141 ارب روپے کی منظوری دی۔تاہم وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ مالیاتی رکاوٹوں کی روشنی میں، کوئی غیر ضروری نئے منصوبے شروع نہیں کیے جانے چاہئیں، اور جاری منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی جانی چاہیے، خاص طور پر ان میں سے جو ترقی یافتہ مراحل میں ہیں یا فوری قومی اہمیت کے ہیں۔اس نقطہ نظر سے عمل درآمد کی ٹائم لائنز کو بہتر بنانے، مالیاتی نظم و ضبط کو مضبوط بنانے، اور اس بات کو یقینی بنانے کی امید ہے کہ اہم ترقیاتی ترجیحات کو انتظامی رکاوٹوں کے بغیر نافذ کیا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک