i آئی این پی ویلتھ پی کے

200 زرعی گریجویٹس کا تیسرا بیچ اس ماہ چین روانہ ہوگا: ویلتھ پاکتازترین

August 19, 2025

وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ 200 زرعی گریجویٹس کی تیسری کھیپ رواں ماہ چین کے مختلف سرکردہ اداروں میں تربیت حاصل کرنے کے لیے روانہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے زیرقیادت اقدام کے ایک حصے کے طور پر، تقریبا 1,000 پاکستانی زرعی گریجویٹس کو چین کے مختلف سرکردہ اداروں میں تین سے چھ ماہ کے عرصے کے لیے تربیت حاصل کرنا ہے۔292 گریجویٹس کی پہلی کھیپ اپنی تربیت مکمل کر کے 20 جولائی 2025 کو وطن واپس پہنچ گئی۔ 100 ٹرینیز کا دوسرا گروپ اس وقت چین میں زیر تعلیم ہے جبکہ 200 کا تیسرا بیچ اس ماہ روانہ ہو گا۔ وزیر نے ویلتھ پی کے کو بتایا کہ بقیہ 400 ٹرینیز بعد کے مراحل میں پیروی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد شرکا کو جدید زرعی ٹیکنالوجیز اور جدید کاشتکاری کے طریقوں سے روشناس کرانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قلیل مدتی تربیت پاکستان اور چین کے وسیع تر تعاون کا حصہ ہے جس میں پیشہ ورانہ صلاحیت کی تعمیر، فرسودہ زرعی طریقوں کو جدید بنانے اور کم پیداواری اور غذائی تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ دی گئی ہے۔

وزیر نے کہا کہ تربیت کے اہم شعبوں میں سیڈ پروسیسنگ، لائیو سٹاک جینومکس، موثر آبپاشی، میکانائزیشن، ایکوا کلچر، بیماریوں کی نگرانی، اور ڈرون، اے آئی اور روبوٹکس کا استعمال کرتے ہوئے سمارٹ فارمنگ شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام طویل مدتی ترقیاتی اہداف جیسے کہ پائیدار کاشتکاری، موسمیاتی لچکدار فصلیں، اور دیہی علاقوں میں ملازمتیں پیدا کرنے کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام موجودہ حکومتی کوششوں کی تکمیل کرتا ہے، بشمول گرین پاکستان انیشیٹو، شمسی توانائی سے چلنے والے آبپاشی کے منصوبے، اور چین پاکستان اقتصادی راہداری فریم ورک کے تحت زرعی اصلاحات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے برآمدی صلاحیت میں اضافہ، مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے اور زراعت پر مبنی کاٹیج صنعتوں کو فروغ دینے کی توقع ہے۔پہلے بیچ کے شرکا نے شمال مغربی اے اینڈ ایف یونیورسٹی اور شانزی صوبے میں یانگلنگ ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج میں تربیت حاصل کی۔ دوسرا گروپ اس وقت ہوازہونگ زرعی یونیورسٹی اور سائوتھ ویسٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں داخلہ لے رہا ہے۔

تربیتی پروگرام کا آغاز وزیر اعظم کے گزشتہ سال چین کے ینگ لنگ ایگریکلچرل ٹیکنالوجی ڈیموسٹریشن بیس کے دورے کے بعد کیا گیا تھا۔ اس پر عمل درآمد نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی وزارت ہائر ایجوکیشن کمیشن اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کر رہی ہے۔تنویر حسین نے کہا کہ تربیتی پروگرام زراعت کو جدید بنانے کی جانب ایک اہم اقدام کی نشاندہی کرتا ہے، جس میں جدت طرازی، پائیداری کوفروغ دینے اور برآمدی مسابقت کو بڑھا کر پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے کی صلاحیت ہے۔تنویر حسین نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا مقصد سیٹلائٹ امیجنگ، پیشن گوئی کے تجزیات اور درست آبپاشی کے ذریعے پیداواری صلاحیت میں اضافہ کر کے پاکستان کو عالمی زرعی پاور ہاس میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ملک کے زرعی شعبے کی بحالی کے لیے بین الاقوامی مہارت سے فائدہ اٹھانے کے وزیر اعظم کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہماری وزارت اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب پیش رفت کر رہی ہے، اور چین میں زراعت کے فارغ التحصیل افراد کی تربیت ایک اہم پہلا قدم ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک