i آئی این پی ویلتھ پی کے

ایف بی آر اورایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی نے کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فائر سیفٹی بہتر بنانے کیلئے اقدامات تیز کر دیئے ہیں،ویلتھ پاکستانتازترین

December 03, 2025

ایف بی آر نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا ہے کہ کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں موجود تمام یونٹس کو مکمل اور ٹھیک طرح سے کام کرنے والا فائرفائٹنگ سسٹم فراہم کیا جائے۔ یہ قدم اس آگ کے حادثے کے بعد اٹھایا گیا جس نے زون کی فائر سیفٹی میں موجود کمزوریوں کو ظاہر کیا۔ای پی زی اے رولز 1981 کے مطابق، زون کی اتھارٹی اور وہاں موجود تمام کمپنیاں اپنے عملے، مشینری اور سامان کی حفاظت کی ذمہ دار ہیں۔ رول 15 میں بھی واضح طور پر لکھا ہے کہ سیفٹی یقینی بنانا اتھارٹی اور متعلقہ کمپنیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔آگ لگنے کے واقعے کے بعد ایف بی آر اور ای پی زی اے نے زون میں موجود تمام یونٹس کی مشترکہ چیکنگ شروع کی تاکہ دیکھ سکیں کہ فائرفائٹنگ سسٹم مکمل اور موثر ہیں یا نہیں۔ یہ تحقیقات 2025 کے وسط میں شروع ہوئیں جن میں خاص طور پر کسٹمزرول 343 کے مطابق فائرفائٹنگ صلاحیت کا جائزہ لیا گیا۔ان چیکنگز کے بعد زون کی 27 یونٹس میں مکمل طور پر فعال فائرفائٹنگ سسٹم نصب کر دیا گیا ہے جبکہ باقی یونٹس میں بھی یہ سسٹمز ای پی زی اے کی نگرانی میں لگ رہے ہیں۔

کسٹمز کے افسران پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم بھی بنائی گئی ہے جو تمام یونٹس میں فائرفائٹنگ سسٹم کی تنصیب اور جانچ میں ای پی زی اے کی مدد کر رہی ہے۔ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی نے ایسے منظور شدہ وینڈرز بھی منتخب کیے ہیں جو زون کی کمپنیوں کو معیاری فائرفائٹنگ آلات فراہم کریں گے۔مزید یہ کہ اگست 2025 میں ای پی زی اے نے سرمایہ کاروں اور زون کے دیگر لوگوں کے لیے آگ سے بچا کے حوالے سے آگاہی سیشن منعقد کیے تاکہ ہنگامی حالات میں درست اقدامات کیے جا سکیں۔اب تک 27 یونٹس میں سسٹم لگ چکے ہیں، جبکہ باقی یونٹس میں بھی جلد یہ کام مکمل ہو جائے گا۔ مقصد یہ ہے کہ زون میں آئندہ کوئی بھی بڑا آتشزدگی کا واقعہ پیش نہ آئے۔ایف بی آر اور ای پی زی اے طویل مدتی منصوبہ بھی بنا رہے ہیں جس میں باقاعدہ معائنہ، آلات کی دیکھ بھال اور سرمایہ کاروں کی مسلسل تربیت شامل ہے۔ان اقدامات سے نہ صرف ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کراچی زیادہ محفوظ بنے گا بلکہ وہاں کام کرنے والے تمام ملازمین اور کمپنیوں کے لیے بھی بہتر اور محفوظ ماحول پیدا ہو گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک