فن اب صرف ایک مشغلہ نہیں رہا بلکہ فنکارانہ مہارت رکھنے والوں کے لیے آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے منافع بخش کاروبار کا موقع بن گیا ہے۔ گرافک ڈیزائن اور ڈیجیٹل تخلیقی صلاحیتوں میں ماہر نوجوانوں کے پاس اپنے منصوبے شروع کرنے اور شاندار منافع کمانے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک فری لانس گرافک ڈیزائنر محمد رضوان نے کہاکہ فن اب کوئی شوق نہیں رہا اور ایک ایسا کریئر بن گیا ہے جو لوگوں کو کمانے کے کافی مواقع فراہم کرتا ہے۔میں نے مقامی مارکیٹ میں سادہ ڈیزائن کے ساتھ شروعات کی۔ بعد میں، میں نے گرافک ڈیزائن سیکھا، اور اب میں بین الاقوامی کلائنٹس کے ساتھ کام کرتا ہوں اور اچھی آمدنی حاصل کرتا ہوں۔ میری فنکارانہ مہارت مجھے آزادی دیتی ہے، جب کہ فری لانسنگ مجھے مالی آزادی دیتی ہے۔ یہ ایک پوشیدہ خزانہ کی طرح ہے جسے آپ پالش کرنے تک کسی کو نظر نہیں آتا۔آج تخلیقی صلاحیتوں کا دور ہے جہاں لوگ ڈیزائن، دستکاری، خطاطی اور ڈیجیٹل تخلیقی صلاحیتوں سمیت اپنے فن کی مہارتوں کو آن لائن فروخت کر سکتے ہیں۔ نوکریوں کے پیچھے بھاگنے کی بجائے، میں مشورہ دوں گا کہ نوجوان اپنے کاروبار کو چلانے کی کوشش کریں اور اپنے شوق کو منافع میں بدلیں۔اگر آپ پینٹنگ سے محبت کرتے ہیں، تو آپ پورٹریٹ بیچ سکتے ہیں۔ اگر آپ خطاطی میں اچھے ہیں تو شادی کے کارڈ پرنٹرز، اور انٹیریئر ڈیزائنرز آپ کی خدمات حاصل کریں گے۔ مختصر یہ کہ آرٹ نوجوانوں کو آج کے مشکل کام کے بازار میں برتری دیتا ہے۔
پاکستان کی مقامی مارکیٹیں مواقع سے بھری پڑی ہیں؛ ہر قصبہ شادیوں، تہواروں اور تقریبات کا اہتمام کرتا ہے جس کے لیے سجاوٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ نوجوان فنکار اسٹیج کے بیک ڈراپ ڈیزائن کر سکتے ہیں، دیواروں کو پینٹ کر سکتے ہیں، یا ہاتھ سے تیار کردہ گفٹ آئٹمز بھی بنا سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ آپ کی سڑک پر ایک چھوٹی سی دکان بھی آپ کا پہلا گاہک بن سکتی ہے۔ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے ماہر محسن علی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پاکستان ٹیلنٹ سے بھرا ہوا ہے، لیکن اصل چیلنج یہ ہے کہ اسے کاروبار یا فری لانسنگ میں کیسے لایا جائے۔انہوں نے نوٹ کیا کہ لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرکے اپنی فنی مہارتوں کے ذریعے کما رہی ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عزم سے چیزیں ممکن ہوتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تیز لوگ اکثر ترقی یافتہ ممالک کے صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے ڈیجیٹل مارکیٹنگ پر خرچ کرتے ہیں، جن کی قوت خرید زیادہ مضبوط ہے، یعنی وہ ان جگہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جہاں منافع زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ صارفین کے ساتھ آن لائن تعلقات استوار کر کے کئی فری لانسرز اضافی اشیا کی خریداری میں بھی ان کی مدد کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے کلائنٹس کو سہولت فراہم کر کے یہ فری لانسرز نہ صرف اپنی خدمات فروخت کر رہے ہیں بلکہ دیگر مصنوعات سے کمیشن بھی حاصل کر رہے ہیں۔میں بہت سے لوگوں کو جانتا ہوں جو آن لائن اپنی فن کی مہارتیں پیش کر رہے ہیں اور ایک معقول ماہانہ آمدنی کما رہے ہیں۔تبدیلی کی ہواں کو محسوس کرتے ہوئے، انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اسکول اور کالج کی سطح پر طلبا کی صلاحیتوں کو پالش کرنا شروع کرے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اب تک تعلیمی اداروں کو نظر انداز کیا گیا ہے کیونکہ حکومت نے انہیں جدید آلات سے لیس نہیں کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہر ادارے کو پوسٹرز، بینرز اور تخلیقی ڈسپلے کی ضرورت ہوتی ہے اور طلبا ان ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ ان طلبا کو یہ بھی سیکھنا چاہیے کہ مقامی ریستوراں، کیفے اور دیگر کاروباروں کے لیے وال آرٹ کیسے ڈیزائن کیا جائے، کیونکہ تنوع جوش و خروش اور موقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے دلیل دی کہ یہ نقطہ نظر پاکستان میں نوجوانوں کے لیے مواقع کے نئے دروازے کھولے گا۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ نوجوانوں کو چھوٹی شروعات کرنی چاہیے لیکن بڑا سوچنا چاہیے، کیونکہ صبر اور استقامت سے وہ سیڑھی پر بتدریج چڑھ سکتے ہیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد میں ہوم سائنسز کی انچارج ڈاکٹر عائشہ ریاض نے کہا کہ فنکار دنیا کا باریک بینی سے مشاہدہ کرتے ہیں اور اس کی کئی جہتوں کو دلکش انداز میں اجاگر کرتے ہیں۔انہوں نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ اپنے منتخب کردہ شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں، روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی طلبا کی عملی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کمیونٹی کی ترقی پر بھی توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ یونیورسٹی نے حال ہی میں طلبا، فیکلٹی ممبران، اور تربیتی پیشہ ور افراد کو موثر طریقہ کار، ٹولز اور حکمت عملیوں کو تلاش کرنے کے لیے شامل کر کے سب کو ایک چھت کے نیچے لایا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک