پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتیں سکھانے کے لیے لاہور میں ایک نیا ای روزگار سینٹرقائم کرے گی۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ایک عہدیدار نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ بورڈ کا مقصد نوجوانوں کو جدید اور مانگ میں رہنے والی مہارتیں فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا اب صرف کتابی علم کا زمانہ ختم ہو چکا ہے۔ آج کا دور ڈیجیٹل مہارتوں کا ہے اور اگر ہم عالمی سطح پر مسابقت برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے نوجوانوں کو عالمی معیار کے مطابق تربیت دینا ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور *ہنرمند پنجاب* کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیںجس کے تحت یہ سینٹر ای روزگار 2.0 پروگرام کے تحت قائم کیا جائے گا۔ ہنرمند پنجاب پروگرام صوبائی حکومت کی ایک اسکیم ہے جس کے ذریعے ملک بھر کے طلبہ کو 50,000 وظائف دیے جائیں گے۔ ان میں سے 25,000 وظائف پنجاب کے طلبہ کو اور باقی دوسرے صوبوں کے طلبہ کو دیے جائیں گے۔ عہدیدار نے کہا کہ نیا ای روزگار سینٹر نوجوانوں کو ڈیجیٹل اسکلز سکھا کر روزگار کے مواقع بڑھانے اور معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔انہوں نے زور دیا اگر ہم نوجوانوں میں ڈیجیٹل کاروباری صلاحیتیں پیدا نہیں کریں گے تو وہ عالمی مارکیٹ کے تقاضوں پر پورا نہیں اتر سکیں گے۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے مطابق حکومت نے ایک نیا نصاب تیار کیا ہے جس کے ذریعے طلبہ جدید ڈیجیٹل مہارتیں اور فری لانسنگ سیکھ سکیں گے۔ یہ منصوبہ پہلے ہی کئی نوجوانوں کو مالی طور پر خود مختار بنا چکا ہے۔ رضا حسین، جو ایک تربیتی پروگرام میں شریک ہیں، نے کہا کہ پنجاب حکومت کی یہ کاوش نوجوانوں کے روشن مستقبل کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ طلبہ کو اس وقت اساتذہ کی کمی اور ناقص انٹرنیٹ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ہمیں کہا جاتا ہے کہ جب کوئی معائنہ ٹیم آئے تو ہم اساتذہ اور انتظامیہ کے بارے میں مثبت بات کریں۔ ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے ماہر محسن علی نے کہا کہ حکومت کو دیہی علاقوں کے نوجوانوں پر بھی توجہ دینی چاہیے کیونکہ ان کے پاس جدید تربیت تک رسائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، دیہی نوجوانوں کو سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، مشین لرننگ، کوڈنگ، اور مصنوعی ذہانت جیسے مضامین میں تربیت دینا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نیا ای روزگار سینٹر ایک اچھا قدم ہے مگر بین الاقوامی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ حکومت دیہی علاقوں میں مزید تربیتی کورسز شروع کرے اور اسکول و کالج کی سطح پر ہی ڈیجیٹل تعلیم کو شامل کرے تاکہ طلبہ گریجویشن سے پہلے ہی جدید مہارتیں حاصل کر سکیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک