i آئی این پی ویلتھ پی کے

مالیاتی سرپلس: محصولات میں اضافہ اور اخراجات میں کمی آ گئی،ویلتھ پاکستانتازترین

November 03, 2025

پاکستان نے مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی میں ایک غیر معمولی مالیاتی سرپلس ریکارڈ کیا، کیونکہ حکومت کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا جبکہ اخراجات بجٹ کے اندر رہے۔ یہ صورتحال بہتر مالی نظم و ضبط اور آئی ایم ایف پروگرام کے اہداف سے ہم آہنگی کی عکاسی کرتی ہے۔وزارتِ خزانہ کی اکتوبر 2025 کی ماہانہ معاشی رپورٹ کے مطابق، وفاقی آمدنی میں جولائی تا اگست 2026 کے دوران 231 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا، جو 986.7 ارب روپے سے بڑھ کر 3,269.8 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ یہ اضافہ زیادہ تر غیر ٹیکس آمدنی میں 721 فیصد اضافے کی وجہ سے ہوا، جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس وصولیوں میں بھی 14 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔غیر ٹیکس آمدنی میں اضافے کی بڑی وجوہات میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے منافع کی منتقلی، ڈیفنس رسیٹس، پیٹرولیم لیوی، گیس سیس اور خام تیل پر ونڈ فال لیوی شامل ہیں۔جولائی تا ستمبر 2026 کے دوران ایف بی آر کی مجموعی وصولیاں 2,884.4 ارب روپے تک پہنچ گئیں، جو پچھلے سال کی نسبت 12.5 فیصد زیادہ ہیں۔ دوسری طرف، حکومت نے اخراجات کو قابو میں رکھا جو صرف 7.6 فیصد بڑھ کر 1,760.6 ارب روپے تک پہنچے۔

اس طرح، وفاقی مالی توازن ایک بڑا سرپلس رہا 1,509.2 ارب روپے جو پچھلے سال کے 648.8 ارب روپے کے خسارے کے برعکس ہے۔ پرائمری بیلنس میں بھی بہتری آئی، جو صرف 49.4 ارب روپے سے بڑھ کر 2,938.9 ارب روپے کا سرپلس بن گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ بہتری حکومت کی مالی نظم و ضبط اور سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے اخراجات کو بجٹ میں رہتے ہوئے پورا کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔وزارتِ خزانہ نے اس شاندار کارکردگی کا سہرا غیر ٹیکس آمدنی میں اضافے، ایف بی آر کی بہتر کارکردگی اور بینکوں سے کم قرض لینے کو دیا۔ اس سے نجی شعبے کے لیے قرضوں کی فراہمی میں آسانی پیدا ہوئی۔ماہرین کے مطابق، پاکستان کا بہتر مالی توازن اور قابو میں اخراجات استحکام کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اصلاحات میں تاخیر ہوئی تو توانائی سبسڈی اور سرکاری اداروں کے قرضے مستقبل میں دبا ڈال سکتے ہیں۔رپورٹ نے زور دیا کہ طویل المدتی قرض استحکام کے لیے مالی نظم و ضبط اور اصلاحات کا تسلسل ضروری ہے۔ بہتر مالی کارکردگی، بیرونی کھاتوں کے استحکام اور مہنگائی میں کمی سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ متوقع ہے۔وزارتِ خزانہ کے مطابق، حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے اہداف پر عمل اور محتاط مالی نظم کے عزم پر قائم ہے۔ بہتر ٹیکس وصولی اور غیر ٹیکس آمدنی نے ملک کی مالی پائیداری کے امکانات کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے، جس سے سماجی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید وسائل میسر آئیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک