پاکستان نے چین، قطر اور امریکہ کے ساتھ معاشی و ترقیاتی تعاون بڑھا دیا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف ملاقاتیں، جائزہ اجلاس اور معاہدے کیے گئے ہیں جن کا مقصد سرمایہ کاری میں اضافہ، تکنیکی تعاون کو مضبوط کرنا اور طویل مدتی ترقی کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ وزارتِ منصوبہ بندی کی نومبر 2025 کی ماہانہ ترقیاتی رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں ہونے والی سرگرمیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان صنعت، زراعت، اعلیٰ تعلیم، معدنیات اور ڈیجیٹل سروسز جیسے شعبوں میں اہم عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعاون بڑھا رہا ہے۔ 8 اکتوبر 2025 کو سی پیک فیز-ٹو کا جائزہ اجلاس ہوا، جو 14ویں جے سی سی اجلاس کے بعد منعقد کیا گیا۔ وزارتِ منصوبہ بندی نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت دی کہ وہ نئے منصوبے تیاری کریں جو فیز-ٹو کے وسیع تر شعبوں سے ہم آہنگ ہوں۔ اجلاس میں خصوصی اقتصادی زونز میں تیزی سے پیشرفت اور عوام کیلئے طویل المدتی فائدے یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ 14واں جے سی سی سی پیک کے نئے مرحلے کا آغاز سمجھا جا رہا ہے جبکہ 15واں جے سی سی اگلے سال پاکستان میں ہو گا، جو پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کے 75 سال پورے ہونے کے موقع پر منعقد ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سی پیک فیز-ٹو میں زراعت، صنعت، آئی ٹی، عوامی رابطے اور نوجوانوں کی مہارتوں میں اضافہ شامل ہے۔ پاکستان چین کے "لائیولی ہُڈ کوریڈور" ماڈل سے بھی فائدہ اٹھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے وزارتِ منصوبہ بندی اور چین کے ڈیولپمنٹ ریسرچ سینٹر کے درمیان ایک معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارتِ منصوبہ بندی نے ڈیجیٹل نیکسَس نامی کمپنی کے ساتھ ملاقات کی، جو قطری اور چینی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ ڈیجیٹل نیکسَس نے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنانے کی تجویز دی ہے جس کے ذریعے 100 سے زائد چینی کمپنیاں پاکستان خصوصاً باکسائیٹ اور سی سالٹ جیسے معدنی شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکیں گی۔ کمپنی نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے انویسٹمنٹ انشورنس نظام لانے کی بھی سفارش کی۔ اس تعاون کو باضابطہ بنانے کے لیے معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے امریکہ کے ساتھ تعلیمی شراکت بڑھانے کے لیے بھی پیشرفت کی ہے۔ وزارتِ منصوبہ بندی اور امریکی سفارتخانے کے درمیان مشاورتی اجلاس میں یو ایس پاکستان نالج کوریڈور کو دوبارہ فعال اور وسیع کرنے پر بات ہوئی۔
گفتگو میں پاکستانی طلبہ کے لیے اسکالرشپس، ڈاکٹریٹ ریسرچ اور امریکی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ سطح کی تربیت جیسے مواقع شامل تھے۔ اس کا مقصد انسانی وسائل کی بہتری اور اہم تعلیمی شعبوں میں معیاری تعلیم تک رسائی بڑھانا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین، قطر اور امریکہ کے ساتھ تعاون پاکستان کی قومی ترقی کے اہداف پورے کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔ یہ شراکتیں صنعتی ترقی، ڈیجیٹل تبدیلی، برآمدی مسابقت اور افرادی قوت کی صلاحیت بڑھانے میں مدد دیں گی۔ حکومت شراکت دار ممالک کے ساتھ کیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کے لیے فالو اپ اقدامات تیز کر رہی ہے تاکہ تعاون کے منصوبے معاہدوں اور آپریشنل پروگرامز میں تبدیل ہو سکیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے اکتوبر میں چین، قطر اور امریکہ کے ساتھ بڑھتے روابط ظاہر کرتے ہیں کہ ملک بین الاقوامی شراکت داری کو وسعت دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ حکومت کو توقع ہے کہ یہ تعاون سرمایہ کاری میں اضافہ، شعبوں کی بہتر کارکردگی اور مستقبل میں مضبوط ترقی کے نتائج لائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک