i آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان کا ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت 2030 تک 30 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف،ویلتھ پاکستانتازترین

November 24, 2025

پاکستان نے ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی برآمدات کو 2030 تک 30 ارب ڈالر سے زائد تک پہنچانے کا ہدف رکھا ہے۔ یہ ہدف نئی طویل مدتی ٹیکسٹائل اور اپیرل پالیسی 2025-30 کے تحت بنایا گیا ہے، جس کا مقصد صنعت میں پائیدار اور وسیع ترقی لانا ہے۔اس پالیسی کے مسودے میں مختلف برآمداتی امکانات اور حکمتِ عملیاں شامل ہیں، جن کا مقصد مسابقت بڑھانا، مصنوعات میں تنوع لانا اور ادارہ جاتی اصلاحات کرنا ہے۔ حکومت نے یہ منصوبہ صنعت کاروں سے مشاورت اور پچھلے برسوں کی برآمدات کا جائزہ لینے کے بعد تیار کیا ہے۔ پالیسی میں خاص طور پر ویلیو ایڈیشن اور کارکردگی بہتر بنانے پر زور دیا گیا ہے۔پالیسی میں برآمدات بڑھانے کے تین ممکنہ انداز پیش کیے گئے ہیں جن میں گزشتہ دس سال کی اوسط ترقی ،بہترین تین سالوں کی اوسط ترقی اوردونوں کا مجموعی اوسط شامل ہے تاہم کووڈ-19 والا سال حساب میں شامل نہیں کیا گیا۔اس کے مطابق، پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 202526 میں 19.37 ارب ڈالر سے بڑھ کر 202930 میں 30.08 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔ سب سے زیادہ امید والا انداز یہ بتاتا ہے کہ یہ برآمدات 41.51 ارب ڈالر تک بھی جا سکتی ہیں۔پالیسی میں کہا گیا ہے کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے وفاق اور صوبوں کے اداروں میں مضبوط تعاون، پالیسیوں میں تسلسل، طویل مدتی حکومتی عزم اور عمل درآمد بہت ضروری ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر تجویز کردہ اقدامات صحیح طرح نافذ ہوئے تو پاکستان دنیا کے بڑے ٹیکسٹائل برآمد کنندگان میں اپنی پوزیشن مضبوط کر سکتا ہے۔یہ برآمداتی منصوبہ "اڑان پاکستان" کے معاشی وژن کے مطابق ہے، اور نیشنل اکنامک ڈائیورسفیکیشن بورڈ نے بھی اسے منظور کیا ہے۔پالیسی میں ایسے عوامل بھی شامل ہیں جو اہداف تک پہنچنے میں مدد دیں گے، جیسے سستی توانائی، آسان فنانسنگ، ٹیکسوں میں اصلاحات، اور نئی مارکیٹوں اور مصنوعات تک رسائی ہے۔ پالیسی کے مطابق اگر ان اقدامات میں مستقل مزاجی رہی تو پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر کم قدر والی مصنوعات سے نکل کر اعلی معیار کی مصنوعات بنانے کی طرف جا سکتا ہے۔پالیسی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صرف برآمدات کی مقدار بڑھانا مقصد نہیں، بلکہ اعلی معیار، جدت اور بین الاقوامی معیار کے مطابق مصنوعات تیار کرنا بھی ضروری ہے۔پہلے کی طرح گارمنٹس اور تیار شدہ ملبوسات برآمدات کا بڑا حصہ رہیں گیاور مزید ویلیو ایڈیشن کے بعد ان کا حصہ بڑھنے کی توقع ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو بھی عالمی مارکیٹ تک پہنچانے پر زور دیا گیا ہے۔ پالیسی یہ بتاتی ہے کہ اگر ان اقدامات پر صحیح طرح عمل ہوا تو پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت ملکی معیشت کی مضبوط بنیاد بن سکتی ہے، روزگار بڑھے گا، آمدنی بہتر ہوگی اور ملک کی صنعتی صلاحیت مضبوط ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک