وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات مصدق مسعود ملک نے کہاہے کہ وزارت نے ملک بھر میں پائیدار کولنگ پالیسیوں کو مربوط کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ویلتھ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئیمصدق ملک نے کہا کہ ٹھنڈک کی ضروریات اور پائیدار کولنگ کے لیے ہدایات کے ضروری عناصر کو متعدد قومی پالیسیوں اور فریم ورک میں شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی توانائی کی بچت کرنے والے آلات اور ٹیکنالوجی کو اپنانے کے حوالے سے پالیسی ہدایات فراہم کرتی ہے۔ یہ بلڈنگ انرجی کوڈز کے نفاذ اور کولنگ ڈیمانڈ کو کم کرنے کے لیے غیر فعال اور گرین بلڈنگ ڈیزائن کو فروغ دینے کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ گرین بلڈنگ کوڈ سائٹ کی پائیداری، غیر فعال شمسی ڈیزائن، قدرتی وینٹیلیشن، سبز چھتوں، اندرونی ہوا کے معیار اور توانائی سے موثر عمارت سے متعلق لازمی دفعات متعارف کرایا گیا ہے جو براہ راست کولنگ بوجھ کو کم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قابل تجدید توانائی کے انضمام، پانی کی بچت والی ٹیکنالوجیز اور پائیدار مواد کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، اس طرح موسمیاتی سمارٹ عمارت کے طریقوں کو یقینی بناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرمی کے تنا کو قومی ایکشن پلان میں آب و ہوا کے حوالے سے حساس صحت کے خطرات میں سے ایک کے طور پر شامل کیا گیا ہے جس میں صحت عامہ کی منصوبہ بندی میں آب و ہوا کے موافقت کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کی دفعات شامل ہیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ 2025 میں ملک بھر میں جنگلات میں آگ لگنے کے 146 واقعات ریکارڈ کیے گئیجس سے 7502 ایکڑ جنگلات کی زمین متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 2024 میں 317 واقعات نے 6,708 ایکڑ جنگلاتی اراضی کو نقصان پہنچایا اور 2023 میں ایسے 16 واقعات نے 1,287 ایکڑ کو متاثر کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے بڑھتے ہوئے خطرے میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2022 کی آب و ہوا کی وجہ سے جنگلات میں لگنے والی آگ کے جواب میں اور وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق قومی تیاری اور ردعمل کو بڑھانے کے لیے ایک اعلی سطحی اسٹیک ہولڈر کوآرڈینیشن میکانزم قائم کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جنگلات میں آگ کی روک تھام اور ردعمل کے لیے معیاری آپریٹنگ پروسیجرز وزارت موسمیاتی تبدیلی نے صوبائی اور علاقائی حکومتوں سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیے ہیں۔باقاعدہ نگرانی اور بروقت کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے انہوں نے کہا کہ ایک پندرہ روزہ رپورٹنگ فارمیٹ بھی تیار کیا گیا تھا اور تمام متعلقہ اداروں کو بھیج دیا گیا تھا۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو جنگل کی آگ سے نمٹنے کے لیے مناسب انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کولنگ ایکشن پلان تیار کیا ہے
جس کا مقصد ملک کے کولنگ کے عزائم کی وضاحت کرنا ہے اور کولنگ سیکٹر میں سرگرمیوں کو ترجیح دینے اور مربوط کرنے کے لیے قومی حکمت عملی کے طور پر کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کولنگ سیکٹرز اور پی سی اے پی میں شامل آلات میں گھریلو اور تجارتی ریفریجریشن، گھریلو ایئر کنڈیشننگ اور آن اور آف گرڈ پنکھے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کولنگ مصنوعات جیسے ایئر کنڈیشنرز، ریفریجریٹرز اور پنکھے کے لیے لیبلنگ شامل ہے،کے تحت سرکاری عمارتوں اور کم آمدنی والے گھرانوں میں ناکارہ پنکھوں کی بڑی تعداد میں ڈی سی پنکھے لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ موثر ڈی سی پنکھے لگا کر آف گرڈ آبادی کے لیے کولنگ تک رسائی کو یقینی بنایا جائے گا۔مصدق ملک نے کہا کہ دیگر سبز اقدامات میں بالواسطہ اخراج سے بچنا، بجلی کی بچت اور ریفریجرینٹ ٹرانزیشن کے ذریعے براہ راست اخراج میں کمی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ آف گرڈ اور کمزور گرڈ کمیونٹیز میں 30 لاکھ افراد تک کولنگ کی بہتر رسائی کی فراہمی منصوبہ بندی کے تحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی توانائی کی کارکردگی اور تحفظ کی پالیسی کم از کم توانائی کی کارکردگی کے معیارات اور ایئر کنڈیشنرز اور ریفریجریٹرز کے لیے لازمی لیبلنگ کو لازمی قرار دیتی ہے۔ یہ توانائی کے آڈٹ اور صنعت اور عمارتوں میں موثر کولنگ سسٹم کو اپنانے کو بھی فروغ دیتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک