وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے پہلے چار ماہ میں 330.43 ارب روپے کے ترقیاتی اخراجات کی منظوری دی جو اس سال کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے کُل بجٹ کا 33 فیصد ہے۔ نومبر 2025 کی ماہانہ ترقیاتی رپورٹ کے مطابق، وزارتِ منصوبہ بندی نے اخراجات میں بہتری اور بچت کے لیے کیے گئے اقدامات کے نتیجے میں 2.2 ارب روپے کی بچت بھی کی جو مالی نظم و ضبط بہتر بنانے کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025-26 کے لیے پی ایس ڈی پی کا کُل بجٹ 1,000 ارب روپے ہے، جس میں مقامی اور غیر ملکی دونوں فنڈز شامل ہیں۔ اکتوبر کے آخر تک وزارت نے مختلف وزارتوں اور اداروں کے لیے 330.43 ارب روپے جاری کیے۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 2024-25 میں اخراجات 81.9 ارب روپے تھے جبکہ اس سال اسی عرصے میں 76.0 ارب روپے خرچ ہوئے۔
انفراسٹرکچر سب سے بڑا شعبہ رہا، جسے 63 فیصد یعنی 626.77 ارب روپے ملے۔
اس میں سے 46.12 ارب روپے استعمال ہوئے۔
ٹرانسپورٹ و کمیونیکیشن کے لیے 333.48 ارب روپے تھے، جن میں سے 25.93 ارب خرچ ہوئے۔
توانائی کے منصوبوں کے لیے 122.65 ارب روپے رکھے گئے تھے مگر صرف 2.54 ارب خرچ ہوئے۔
فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ نے اپنی 72.73 ارب روپے کی الاٹمنٹ میں سے 4.69 ارب استعمال کیے۔
پانی کے شعبے میں 97.90 ارب روپے میں سے 12.95 ارب خرچ ہوئے۔تعلیم کے لیے
کل 169.31 ارب روپے ملے ۔ ایچ ای سی نے 60.75 ارب میں سے 8.97 ارب خرچ کیے۔
صحت و غذائیت نے 16.84 ارب میں سے 0.14 ارب استعمال کیے۔
“دیگر” کیٹیگری نے 21.71 ارب میں سے 1.51 ارب خرچ کیے۔
37.59 ارب روپے ملے جن میں سے 1.69 ارب خرچ ہوئے۔
7.93 ارب روپے ملے (خوراک و زراعت کے لیے 5.07 ارب، صنعت کے لیے 2.86 ارب)، اخراجات بالترتیب 0.48 ارب اور 0.15 ارب رہے۔ سابقہ قبائلی اضلاع (ضم شدہ اضلاع) کے لیے 65.44 ارب روپے رکھے گئے۔ ان اضلاع کے لیے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام جاری ہے، جس کی نگرانی کے پی کے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں مشترکہ کمیٹی کر رہی ہے۔ پی ایس ڈی پی میں86 غیر ملکی فنڈڈ منصوبے شامل ہیں جن کی مجموعی لاگت 4.2 کھرب روپے ہے۔ ان میں سے 15 مکمل طور پر غیر ملکی فنڈ سے چلتے ہیں، جبکہ 71 مشترکہ فنانسنگ پر ہیں۔ جولائی تا اکتوبر 2025 تک 25.1 ارب روپے کے روپے کور منظور کیے گئے، جبکہ 6.3 ارب روپے خرچ ہوئے۔ ورلڈ بینک: 4.03 ارب روپے جاری، 4.65 ارب خرچ
کوریا: 1.75 ارب جاری، 0.32 ارب خرچ امریکہ: 15.02 ارب جاری، 0.66 ارب خرچ
چین: 0.014 ارب جاری، 0.07 ارب خرچ اکتوبر میں 19 کے ہدف کے مقابلے میں 22 منصوبے مانیٹر کیے گئے۔ جولائی تا ستمبر جاری منصوبوں کی جانچ پڑتال سے 1,424.9 ارب روپے کی لاگت کم ہو کر 1,422.7 ارب رہی، جس سے 2.2 ارب روپے کی بچت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق حکومت اس بات پر قائم ہے کہ ترقیاتی اخراجات قومی ترجیحات سے ہم آہنگ ہوں اور اہم شعبوں میں مؤثر نتائج فراہم کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک