i آئی این پی ویلتھ پی کے

ٹرانسپورٹ سیکٹر نے پاکستان کی درآمدات میں نمایاں اضافہ کیا: ویلتھ پاکستانتازترین

November 11, 2025

مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبرمیں پاکستان کی مجموعی درآمدات میں سالانہ بنیاد پر 13.87 فیصد اضافہ ہواجو 17.03 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس اضافے کی بڑی وجہ ٹرانسپورٹ سیکٹر کی درآمدات میں 112.87 فیصد کا نمایاں اضافہ تھاجس سے اس کا کل درآمدات میں حصہ 2.91 فیصد سے بڑھ کر 6.19 فیصد ہو گیا۔وزارتِ تجارت کی جانب سے جاری کردہ منتخب اشیا کی درآمدات کے اعداد و شمار کے مطابق، مشینری گروپ کی درآمدات میں 20.92 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 2.1 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.6 ارب ڈالر ہو گئیںجو کل درآمدات کا 15.36 فیصد ہیں۔توانائی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمدات میں 12.91 فیصد، دفتر کی مشینری جس میں ڈیٹا پروسیسنگ آلات شامل ہیں 48.70 فیصد، ٹیکسٹائل مشینری میں 59.98 فیصد، تعمیراتی و کان کنی کی مشینری میں 34.29 فیصد اور ٹیلی کام آلات میں 77.33 فیصد اضافہ ہوا۔ٹیلی کام کے شعبے میں موبائل فونز کی درآمدات میں 103.10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ دیگر ٹیلی کام آلات کی درآمدات میں 28.30 فیصد اضافہ ہوا۔ تاہم، برقی مشینری اور آلات کی درآمدات میں 12.01 فیصد کمی دیکھی گئی۔ٹرانسپورٹ گروپ نے سب سے زیادہ اضافہ دکھایا 112.87 فیصد کیونکہ اس کی مجموعی درآمدات 495 ملین ڈالر سے بڑھ کر 1.05 ارب ڈالر تک پہنچ گئیںجس سے اس کا کل درآمدات میں حصہ تقریبا دگنا ہو گیا۔

سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں (بِلٹ یونٹس، سی کے ڈی/ایس کے ڈی کی درآمدات میں 104.62 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہوائی جہاز، جہاز، اور کشتیاں 381.76 فیصد بڑھیں۔ دیگر ٹرانسپورٹ آلات کی درآمدات میں 144.71 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اس کے برعکس پیٹرولیم گروپ کی درآمدات میں 6.79 فیصد کمی ہوئی، جو 4.05 ارب ڈالر سے کم ہو کر 3.7 ارب ڈالر رہ گئیںاور اس کا کل درآمدات میں حصہ 27.08 فیصد سے گھٹ کر 22.17 فیصد ہو گیا۔پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات معمولی طور پر 1.35 ارب سے بڑھ کر 1.39 ارب ڈالر تک پہنچیںجبکہ خام تیل کی درآمدات 1.43 ارب سے معمولی کمی کے ساتھ 1.42 ارب ڈالر رہ گئیں۔ مائع قدرتی گیس ایل این جی کی درآمدات 1.02 ارب ڈالر سے کم ہو کر 715 ملین ڈالر رہ گئیںجبکہ مائع پیٹرولیم گیس ایل پی جی 240ملین سے گھٹ کر 235 ملین ڈالر ہو گئی۔ٹیکسٹائل گروپ کی درآمدات میں 11.76 فیصد اضافہ ہواجو گزشتہ سال کے 1.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 1.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس گروپ میں خام کپاس کی درآمدات 474 ملین سے کم ہو کر 393 ملین ڈالر ہو گئیںجبکہ مصنوعی فائبر 163 ملین سے بڑھ کر 213 ملین ڈالراور مصنوعی و آرٹیفیشل ریشمی دھاگہ 230 ملین سے بڑھ کر 265 ملین ڈالر ہو گیا

۔ استعمال شدہ کپڑوں کی درآمدات میں بھی اضافہ ہواجو 128 ملین سے 139 ملین ڈالر تک ہے۔کیمیکل گروپ کی درآمدات 7.42 فیصد بڑھ کر 2.4 ارب سے 2.6 ارب ڈالر ہو گئیں۔میٹل گروپ کی درآمدات میں 15.37 فیصد اضافہ ہوا، جو 1.3 ارب سے بڑھ کر 1.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، اور کل درآمدات میں اس کا حصہ 9.13 فیصد سے بڑھ کر 9.25 فیصد ہو گیا۔متفرق اشیا کی درآمدات میں بھی 14.73 فیصد اضافہ ہوا 274 ملین سے بڑھ کر 315 ملین ڈالر جبکہ دیگر اشیا کی درآمدات 938 ملین سے بڑھ کر 1.07 ارب ڈالر ہو گئیں، یعنی 14.28 فیصد اضافہ ہوا۔مجموعی طور پر، مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کی درآمدی ساخت یہ ظاہر کرتی ہے کہ صنعتی اور صارفین کی اشیا کی درآمدات میں وسیع پیمانے پر اضافہ ہوا ہے جس کی قیادت مشینری، ٹرانسپورٹ، اور خوراک کی درآمدات کر رہی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک