i آئی این پی ویلتھ پی کے

راست کے 44 ٹریلین روپے کے لین دین مکمل ، پاکستان کا فوری ادائیگی کا نظام ملک بھر میں پھیل گیا ،ویلتھ پاکستانتازترین

November 07, 2025

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا فوری ادائیگی کا نظام راست ملک کے ڈیجیٹل مالیاتی انقلاب کی بنیاد بن چکا ہے۔ مالی سال 2024-25 میں اس نظام نے ریکارڈ لین دین کو ممکن بنایا اور جنوبی ایشیا کا سب سے تیزی سے بڑھنے والا سرکاری ڈیجیٹل پیمنٹ نیٹ ورک بن گیا ہے۔ سالانہ پیمنٹ سسٹم رپورٹ 2024-25 کے مطابق راست کے ذریعے اب تک 1.9 ارب لین دین مکمل ہو چکے ہیں جن کی مجموعی مالیت 44.3 ٹریلین روپے ہے۔ صرف مالی سال 2024-25 میں ہی 1.27 ارب ٹرانزیکشنز ہوئیں جن کی مالیت 29.6 ٹریلین روپے تھی جو تین سال میں نو گنا اضافہ ہے۔جون 2025 تک راست کے رجسٹرڈ صارفین کی تعداد 4 کروڑ 50 لاکھ تک پہنچ گئی۔ اس دوران اسٹیٹ بینک نے دو نئے فیچر متعارف کروائے: "پرسن ٹو مرچنٹ" یعنی صارف سے دکاندار کو ادائیگی اور "بلک پیمنٹ" یعنی ایک ساتھ بڑی تعداد میں ادائیگیاں۔ ان سہولتوں سے کمپنیوں کو فوری تنخواہیں، ریفنڈز اور ادائیگیاں کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کو کیو آر کوڈ کے ذریعے خریداری کی سہولت ملی۔ سترہ بینکوں نے اپنے کارپوریٹ پورٹلز میں راسٹ کو ضم کیا جو مارکیٹ کے 97 فیصد حصے کو کور کرتے ہیں۔کاروباری ادائیگیوں کی مالیت جولائی 2024 میں 7.3 ارب روپے سے بڑھ کر جون 2025 میں 347 ارب روپے تک جا پہنچی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ادارے اب راست کے ذریعے ہونے والی فوری اور مفت ادائیگیوں پر زیادہ اعتماد کر رہے ہیں۔

پرسن ٹو مرچنٹ فیچر کے تحت 8 لاکھ 38 ہزار سے زائد تاجروں کو راست سسٹم میں شامل کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک اور شراکت دار بینکوں نے خاص طور پر چھوٹے دکانداروں، پٹرول پمپس اور سروس فراہم کرنے والوں میں کیو آر کوڈ کے استعمال کو فروغ دیا۔ اب صارفین کسی بھی بینک یا والٹ سے کیو آر اسکین کر کے بغیر کسی کارڈ نیٹ ورک کے فوری طور پر رقم منتقل کر سکتے ہیں۔راست کے ذریعے لین دین تیز اور کم لاگت والا ہے کیونکہ اس میں درمیانی فریق شامل نہیں ہوتے جس سے شفافیت اور نقدی کی روانی میں بہتری آتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ نظام چھوٹے کاروباریوں اور غیر رسمی شعبے کے کارکنوں کو بینکاری نظام سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔اسٹیٹ بینک اب راست کو بیرونِ ملک رقوم کی ترسیل اور سرکاری ادائیگیوں جیسے سماجی بہبود پروگراموں تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لیے اکاونٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کے پورٹل اور سرکاری فلاحی اسکیموں کے ساتھ انضمام کی آزمائش جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ راست کا جدید نظام پاکستان کو ان ممالک کی صف میں لا کھڑا کرتا ہے جو فوری ادائیگی کے عالمی معیار کو اپنائے ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024-25 میں راست کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر مفت اور محفوظ ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام نہ صرف ممکن ہے بلکہ دوسرے ممالک کے لیے بھی ایک مثالی ماڈل بن سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک